سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا روانہ ہوگئے۔
سعودی شاہی دیوان نے آج ایک اہم بیان جاری کیا، جس کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر اور امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی دعوت پر ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان آج امریکا کے سرکاری دورے پر روانہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا ایک تحفہ ہے اور اس کا اثاثہ اس کے لوگ ہیں، سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر
سعودی ولی عہد وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔ ان کے دورے سے قبل وائٹ ہاؤس کے سامنے سعودی اور امریکی پرچم لہرائے گئے۔
#BREAKING: At the direction of the Custodian of the Two Holy Mosques King Salman, Crown Prince Mohammed bin Salman has departed today for the United States on an official working visit. — Royal Court pic.twitter.com/5FiHo119K4
— Saudi Gazette (@Saudi_Gazette) November 17, 2025
سعودی ولی عہد کی توجہ دوطرفہ تجارت اور تعلقات کو مضبوط بنانے پر ہے، جس میں تیل اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ ساتھ مالیات، مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر اپنا اثر بڑھانا شامل ہے۔ سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت رکھنے والا ملک ہے اور تیل پیدا کرنے میں بھی دنیا میں سب سے آگے ہے۔
ٹرمپ منگل کی رات سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ کی میزبانی بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ریاض میں بلیک ہیٹ 2025: سعودی عرب ایک بار پھر عالمی سائبر سیکیورٹی کا مرکز بننے کو تیار
ملاقات سے قبل، سعودی ولی عہد نے امریکا سے جدید لڑاکا طیاروں کے حصول کے لیے ایک اہم ہتھیاروں کا معاہدہ بھی طے کر لیا۔ صدر ٹرمپ نے پیر کو اوول آفس میں ایک تقریب کے دوران تصدیق کی کہ وہ سعودی عرب کو F-35 طیارے فروخت کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، جو ماہرین کے مطابق عرب فوج کو یہ طیارے فراہم کرنے کا پہلا موقع ہوگا۔
یاد رہے کہ مئی میں ٹرمپ کے ریاض دورے کے دوران امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالر کا اسلحہ پیکج بھی اعلان کیا گیا تھا، جسے وائٹ ہاؤس نے سب سے بڑا دفاعی تعاون معاہدہ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام میں شامل کرلیا
اس معاہدے میں ایک درجن سے زائد امریکی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ ہوائی اور میزائل دفاع، فضائیہ اور خلائی ترقی، بحری سیکیورٹی اور مواصلات کے شعبوں میں معاہدے شامل ہیں۔
سعودی عرب نے بدلے میں امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، جو توانائی کی سیکیورٹی، دفاع، ٹیکنالوجی، عالمی انفراسٹرکچر اور اہم معدنیات جیسے کئی شعبوں میں ہوگی۔














