اسلام آباد کی انتظامیہ شہر میں داخل ہونے والی ٹریفک کو منظم کرنے اور گاڑیوں کی درست شناخت کے لیے مرحلہ وار ای ٹیگ اور ایم ٹیگ نظام متعارف کرا رہی ہے۔
ابتدائی مرحلے میں صرف گاڑیوں کو ای ٹیگ جاری کیے جا رہے ہیں، جبکہ آئندہ دنوں میں اس نظام کا دائرہ مزید بڑھایا جائےگا۔
مزید پڑھیں: گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا
ای ٹیگنگ کہاں سے ہوگی؟ اس کا طریقہ کار کیا ہے؟ جہاں شہریوں کے دماغ میں یہ سوالات ہیں۔ وہیں ایک یہ سوال بھی گردش کررہا ہے کہ کیا یہ پابندی موٹر سائیکلوں پر بھی لاگو ہوگی؟
’ابھی تک ای ٹیگ نظام 4 پہیوں والی گاڑیوں پر نافذ کیا جارہا ہے‘
اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بلال اعظم نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ای ٹیگ نظام صرف 4 پہیوں والی گاڑیوں پر نافذ کیا جا رہا ہے اور یہی پائلٹ فیز کا حصہ ہے۔
ان کے مطابق ابتدائی مرحلے میں 2 مقامات ایکسائز آفس ایچ ایٹ اور کچنار پارک آئی ایٹ پر ای ٹیگنگ کا عمل جاری ہے، جبکہ مزید مراکز 18 نومبر سے بحال ہو جائیں گے۔ اس کے ذریعے شہریوں کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے اور نظام کی افادیت کو جانچا جا رہا ہے۔
شہریوں کی بڑی تعداد یہ سمجھنے میں کنفیوژن کا شکار ہے کہ آیا انہیں اپنی موٹرسائیکلوں کے لیے بھی فوری طور پر ٹیگ بنوانا ہوگا یا نہیں؟
’موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا الگ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے‘
موٹر بائیکس کے حوالے سے سوال پر بلال اعظم نے وضاحت کی کہ موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا الگ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے، تاہم اسے فوری طور پر شروع نہ کرنے کی بڑی وجہ موسمی اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکلوں پر عام ای ٹیگ اسی طرح نہیں لگایا جا سکتا جیسے گاڑیوں پر لگایا جاتا ہے، کیونکہ بارش یا پانی لگنے سے ٹیگ کے اترنے، خراب ہونے یا پھٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
’اسی وجہ سے محکمہ اس بات پر غور کررہا ہے کہ موٹر سائیکل پر ٹیگ کس جگہ اور کس میٹیریل کے ساتھ لگایا جائے تاکہ وہ موسم کی سختی میں بھی محفوظ رہے اور سسٹم اسے درست طور پر پڑھ سکے۔‘
انہوں نے بتایا کہ موٹرسائیکلوں کے لیے ٹیگنگ کا حتمی طریقہ کار تیار کیا جا رہا ہے، اور جیسے ہی موزوں تکنیکی حل طے پا جائے گا، موٹر سائیکلوں کے لیے بھی ٹیگنگ کا مرحلہ شروع کردیا جائے گا۔
ای ٹیگ حاصل کرنے کے لیے گاڑی مالک کے پاس کونسی دستاویزات ہونی ضروری ہیں؟
ایک مذید سوال پر بلال اعظم نے بتایا کہ ای ٹیگ حاصل کرنے کے لیے گاڑی کے مالک کے پاس گاڑی کے تمام کاغذات، رجسٹریشن کارڈ اور شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے۔
’یہ ٹیگ خاص کوڈ شناختی نمبر پر مبنی ہوتا ہے اور محکمہ ایکسائز کے ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے تاکہ گاڑی کی معلومات اور مالک کی تصدیق کی جاسکے۔ اس کے علاوہ نئے ٹیگ کو شہر کی نگرانی کرنے والے نظام (سیف سِٹی) کے ساتھ بھی جوڑا جائے گا، اور اس کی فیس 250 روپے ہے۔ ‘
یہ بھی پڑھیں: موٹر وے ایم ٹیگ کی حامل گاڑیوں کو نیا ای ٹیگ لگانے کی ضرورت نہیں، ڈائریکٹر ایکسائز اسلام آباد کی وضاحت
اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مرحلہ وار نظام اس لیے اختیار کیا جا رہا ہے تاکہ شہر میں داخل ہونے والی ٹریفک کو منظم طریقے سے ڈیٹا بیس میں لایا جا سکے۔
واضح رہے حکام کا کہنا ہے کہ اس نظام سے نمبر پلیٹس کی جعل سازی یا تبدیلی جیسے مسائل کافی حد تک کم ہوں گے کیونکہ جعلی ٹیگز سسٹم میں پڑھ ہی نہیں سکیں گے۔














