وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ میری تمنا ہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) گردہ، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے پاکستان کی پہچان بنے، یہ ہمیشہ میرے دل کے قریب رہا ہے، یہ ایک مثال ہے، ہم اس مثال کو بے مثال بنائیں گے۔
اتوار کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ہمیشہ سے میرے دل کے قریب رہا ہے۔ میری تمنا تھی اور ہے کہ یہ شاندار اسپتال پاکستان کا جان ہاپکنز بنے اور گردے، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے (پی کے ایل آئی) پاکستان کی پہچان بن جائے۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) ہمیشہ سے میرے دل کے قریب رہا ہے۔ میری تمنا تھی اور ہے کہ یہ شاندار ہسپتال پاکستان کا جان ہاپکنز (Johns Hopkins) بنے اور گردے، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے PKLI پاکستان کی پہچان بن جائے۔ مگر صد افسوس کہ عمران نیازی اور ایک سابق چیف…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 21, 2023
وزیر اعظم نے کہا کہ صد افسوس کہ عمران نیازی اور ایک سابق چیف جسٹس نے اس مشن کو اپنی سیاست اور ذاتی مفادات کا نشانہ بنایا اور اس اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا، مگر ہمارے قدم رکنے والے نہیں ہیں۔
شہباز شریف نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ اللہ تعالیٰ یقیناً ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جو جذبہ خدمت سے سرشار ہوں۔ (پی کے ایل آئی) کو ورلڈ کلاس بنانے اور اس کی بحالی کے لیے ہم تمام کوششیں اور توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہفتے کے روز میرے (پی کے ایل آئی) کے دورے کا مقصد وہاں بحالی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ڈاکٹر سعید اختر کی قیادت میں ایک مخلص ٹیم وہاں ہمہ تن مصروف اور مقصد میں مگن ہے جس میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ پی کے ایل آئی ایک مثال ہے، ہم اس مثال کو بے مثال بنائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ گردے اور جگر کی پیوند کاری کے لیے عالمی معیار کا ادارہ ہے جس کے بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید اختر ہیں۔
ڈاکٹر سعید اختر پاکستان میں عدالتی کارروائی اور دیگر مسائل کی وجہ سے امریکا چلے گئے تھے جنہیں شہباز شریف بننے کے بعد ذاتی کاوشوں سے وطن واپس بلایا اور دوبارہ بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔