متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کنویئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ نئے صوبے بنانے کا اختیار آئین میں بھٹو کے دور سے ہے، یہ بھٹو کی پیپلز پارٹی آج کس کے ہاتھ میں ہے جو آئین کے آرٹیکل پر عمل درآمد کو غداری کہتی ہے؟
ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان کی جماعت کے پاس اس وقت کسی بھی حکومت کی براہِ راست سربراہی نہیں ہے، اس کے باوجود ہم نے کراچی اور حیدرآباد کے تباہ حال انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کو چلانے کے لیے ایم کیو ایم کے علاوہ ملک کے پاس کوئی آپشن نہیں، خالد مقبول صدیقی
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن کے پلان میں بدلنے کی سازش کی جارہی ہے، ہم عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ کراچی کا مقدمہ عدالتوں، ایوانوں اور ضرورت پڑی تو سڑکوں پر بھی لڑیں گے، جو بھی کراچی دشمن پلان آئے گا ہم اس کی مخالفت کریں گے۔
یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ پاکستان میں جاگیردارانہ نظام ہے اور جہاں جاگیردارانہ نظام ہو وہاں جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی ، خالدمقبول صدیقی pic.twitter.com/ZL4F5FTWmd
— WE News (@WENewsPk) November 20, 2025
انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کے مسائل پر ہمارے وکلا عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم نے قانونی چارہ جوئی کے ساتھ دستخطی مہم شروع کی تھی، آج مہم میں 10 روز کا مزید اضافہ کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس مہم میں پورا شہر شامل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی اس وقت بارود کے ڈھیر پر آباد شہر ہے، خالد مقبول صدیقی
ان کا کہنا تھا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ کراچی پر 17 سالہ قبضہ اب ختم ہونا چاہیے، اب اس جعلی حکومت کا کوئی حتمی فیصلہ ہونا چاہیے۔ حیدرآباد میں 77 سال بعد ایم کیو ایم کی وجہ سے ایک یونیورسٹی بنی۔ کراچی کے ترقیاتی کاموں کو ہمارے ایم پی ایز اور ایم این ایز مانیٹر کررہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 239 نئے صوبے بنانے کی بات کرتا ہے۔ اگر کوئی اس شق پر عمل کرے تو کیا یہ غداری ہوسکتی ہے؟ نئے صوبے بنانے کا اختیار آئین میں بھٹو کے دور سے ہے، یہ بھٹو کی پیپلز پارٹی آج کس کے ہاتھ میں ہے جو آئین کے آرٹیکل پر عمل درآمد کو غداری کہتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ پاکستان میں جاگیردارانہ نظام ہے اور جہاں جاگیردارانہ نظام ہو، وہاں جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے جو بات کی اس پر من و عن عمل درآمد کروائیں گے، ہماری گلیوں میں سیوریج کا نظام تباہ حال ہے، ایم کیو ایم نے کراچی اور حیدر آباد کے لیے لڑ کر پیکج لیا ہے۔











