دہلی دھماکہ بہار انتخابات میں مودی کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوا

جمعرات 20 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دہلی میں ہوئے دہشتگردانہ دھماکے نے بہار کے ووٹرز کے موڈ کو بدل دیا اور این ڈی اے کے حق میں سیاسی رجحان مضبوط کیا۔

قومی سلامتی کے خدشات اور خوف کے ماحول نے عوام کی توجہ مقامی مسائل سے ہٹ کر ایسے امیدواروں کی طرف مبذول کر دی جو استحکام اور مضبوط قیادت کا وعدہ کرتے ہیں، جس سے نتیش اور بی جے پی کو فائدہ پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں:دہلی دھماکے میں ملوث مبینہ شخص کی ویڈیو جعلی نکلی، فرانزک رپورٹ نے بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب کر دیا

دہلی دھماکے نے بہار میں سیاسی ماحول بدل دیا اور این ڈی اے کے حق میں ووٹوں کا رجحان بڑھا دیا۔ دھماکے کے بعد عوام کی توجہ مقامی مسائل سے قومی سلامتی کی طرف منتقل ہو گئی۔

جب خوف بڑھتا ہے تو ووٹرز ایسے امیدواروں کی طرف جھکتے ہیں جو استحکام کا پیغام دیتے ہیں، جس سے این ڈی اے کو فائدہ ہوا۔

مخالف جماعتیں جو کرپشن، بیروزگاری اور ذات پات کے مسائل پر ووٹ مانگ رہی تھیں، ان کا اثر کم ہو گیا کیونکہ این ڈی اے نے انتخابات کا مرکز قومی سلامتی اور قانون و نظم قائم رکھنے پر رکھ دیا، جس میں نتیش اور بی جے پی کی ساکھ مضبوط سمجھی جاتی ہے۔

یہ بھی پرھیں:نئی دہلی بم دھماکا خود کش تھا، بھارتی حکام کا بمبار کے ساتھی کی گرفتاری کا دعویٰ

بہار کی جغرافیائی حیثیت اور ماضی کے خطرات کی وجہ سے عوام دہشتگردی کے خدشات کے بارے میں حساس ہے۔ این ڈی اے کے مضبوط سرحدیں، پولیس اور انٹیلی جنس بہتر بنانے کے وعدے نے ووٹرز کو متاثر کیا۔

مخالف جماعتوں کے دھماکے کو سیاسی بنانے یا سیکیورٹی اداروں پر سوال اٹھانے کے اقدامات بھی عوام میں غیر ذمہ دارانہ لگے، جس سے این ڈی اے کو بحران کے دوران مستحکم اور ذمہ دار دکھنے کا موقع ملا۔

اس کے علاوہ، درمیانے طبقے، خواتین اور شہری علاقوں کے ووٹرز کی شرکت میں اضافہ ہوا، جو عموماً این ڈی اے کے حق میں ووٹ دیتے ہیں، اور انہوں نے سلامتی کو ذات یا علاقائی سیاست پر ترجیح دی۔ اس خاموش جھکاؤ نے این ڈی اے کی نشستوں میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

برازیل میں کوپ 30 کانفرنس کے پویلین میں آتشزدگی، تمام سرگرمیاں منسوخ

’اندازہ نہیں ہوا کہ کیا کر رہا ہوں‘، نیپال میں بھارتی پرچم تھامنے والے پاکستانی ریپر نے معافی مانگ لی

28ویں آئینی ترمیم پر مشاورت شروع، بیرسٹر عقیل ملک نے تفصیلات بتادیں

جبری مشقت کے خاتمے اور ماحول دوست بھٹہ نظام پر امریکی قانون سازوں کا مریم نواز کو خراجِ تحسین

ٹرانسپرینسی ایکٹ پر دستخط، کیا ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے؟

ویڈیو

سرفراز بگٹی کی برطرفی؟، سہیل آفریدی کی نااہلی؟ ٹرمپ کے ہاتھوں مودی کی پھر سبکی

مجھے کس نے نکالا؟ ڈمی محمد رضوان ’دی مولوی‘ کی وی ٹو میں دلچسپ گفتگو

ارشد کے بعد اسامہ، جس کی چائے لوگوں کے دل جیت رہی ہے

کالم / تجزیہ

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟

انقلاب، ایران اور پاکستان