امریکی کانگریس کے اراکین نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نام خصوصی خط میں اینٹوں کے بھٹوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حکومتی اقدام کی تعریف کی ہے، جسے وہ ماحول دوست مستقبل اور جبری مشقت کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب: ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ڈرون سے بھٹوں کی نگرانی کا نیا نظام نافذ
میڈیا رپورٹ کے مطابق ’کانگریشنل پاکستان کاکس‘ نے اپنے خط میں کہا کہ پنجاب حکومت کی یہ اصلاحات نہ صرف بھٹہ انڈسٹری میں کام کرنے والے ساڑھے 4 ملین سے زائد مزدوروں کی حالت بہتر بنائیں گی بلکہ جنوبی ایشیا میں صدیوں سے جاری غیر منصفانہ پیشگی مزدوری کے نظام کو ختم کرنے میں بھی مددگار ہوں گی۔

خط میں مزید کہا گیا کہ انہیں مائیک برکلے اور ڈاکٹر روبینہ فیروز کی جانب سے پنجاب حکومت کے اس انقلابی فیصلے سے متعلق بریفنگ دی گئی، جس کے مطابق بھٹوں کی جدت عالمی ذمہ داریوں، خصوصاً جبری مشقت کے خاتمے کے اہداف کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔
کانگریس ارکان نے اس اقدام کو پاکستان اور امریکا کے درمیان معاشی تعلقات میں بہتری کا ذریعہ بھی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیٹلائٹ سے منسلک ماحولیاتی نگرانی کا آغاز، 2 فیکٹریاں سیل
ان کے مطابق بھٹہ انڈسٹری میں شفاف اور جدید نظام متعارف ہونے سے پنجاب بیرونی سرمایہ کاری اور امریکی کاروباری اداروں کے لیے زیادہ سازگار خطہ بن جائے گا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ صوبہ پنجاب اس منصوبے کا پائلٹ بن چکا ہے اور بھٹوں کی جدت سے انسانی حقوق کے عالمی معیارات میں بہتری آئے گی، ساتھ ہی یہ پیش رفت پاک–امریکا پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔

’کانگریشنل پاکستان کاکس‘ نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ وہ جبری مشقت کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور توقع ہے کہ یہ اصلاحات پاک–امریکا اقتصادی تعاون کو نئی سطح پر لے جائیں گی۔














