1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھارت نے خطے میں دہشتگردی پھیلانے اور محب وطن پاکستانیوں، خصوصاً بہاری کمیونٹی پر مظالم ڈھانے کے لیے مکتی باہنی جیسے خونخوار دہشتگرد گروہوں کو آلۂ کار بنایا۔
مکتی باہنی نے نہتے اور بے گناہ شہریوں پر وحشیانہ حملے کیے، آگ و خون کا دریا بہایا اور بے شمار لاشیں سڑکوں اور گلیوں میں چھوڑ دیں۔
مزید پڑھیں: بھارت دہشتگردوں کو فنڈنگ اور خطے کا امن تباہ کر رہا ہے، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر
محمد علاؤالدین جیسے بہادر پاکستانیوں نے اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے انتھک جدوجہد کی اور خود 45 ڈرمز میں سربریدہ لاشیں اکٹھی کرکے دفن کیں۔
محمد علاؤالدین کے مطابق، پاکستانی فوج کے پہنچنے سے قبل مکتی باہنی، شانتی باہنی اور لال باہنی کے دہشتگرد پورے ملک میں خوف و ہراس پھیلا چکے تھے۔
1971کی پاک بھارت جنگ میں بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی داستان- تاریخ کا سیاہ باب
بھارت نے مکتی باہنی جیسے خونخوار دہشتگرد گروہ کو محب وطن پاکستانیوں پر حملوں کیلئے آلۂ کار بنایا، خصوصاً بہاری کمیونٹی پر مظالم ڈھا کردرندگی کی نئی مثال قائم کی۔@KhawajaMAsif @asifbashirch pic.twitter.com/uO4WkOrTWo— Media Talk (@mediatalk922) November 21, 2025
جنرل ٹِکا خان کے پہنچنے کے بعد علاؤالدین اور دیگر بہادر پاکستانیوں کو فوج میں بھرتی کیا گیا اور 3 ماہ کی مختصر تربیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی صورتحال تباہ کن تھی لیکن ہم نے ہار نہیں مانی اور فیصلہ کیا کہ اگر جان دینا ہی ہے تو اپنے ملک کے لیے دیں۔
آج بھی محمد علاؤالدین کا کہنا ہے کہ بھارت اور مکتی باہنی کے مظالم کو چھپانے کی کوششیں کی جاتی ہیں، لیکن حقیقت اور خونریز جرائم کو چھپایا نہیں جا سکتا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش:مظاہرین اور پولیس میں خونریز تصادم کے بعد فوج طلب، ملک بھر میں کرفیو نافذ
6 سے 7 لاکھ افراد اب بھی وہاں موجود ہیں اور پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ وطن سے محبت کا ثبوت دے رہے ہیں۔ 1971 کی یہ داستان آج بھی زندہ ہے اور یاد دلاتی ہے کہ بہاری کمیونٹی نے اپنے ملک کے لیے کس قربانی اور عزم کا مظاہرہ کیا۔













