مس میکسیکو فاطمہ بوش نے تھائی لینڈ میں منعقدہ مس یونیورس 2025 کا تاج اپنے نام کر لیا، حالانکہ مقابلے کا یہ سیزن سنگین تنازعات اور بین الاقوامی ردعمل سے بھرپور رہا۔ 25 سالہ فاطمہ بوش نے چند ہفتے قبل ایک تقریب کے دوران مبینہ بدسلوکی کے بعد واک آؤٹ کیا تھا، جس سے عالمی فین کمیونٹی اور منتظمین کے مابین اختلافات مزید گہرے ہو گئے تھے۔
25 سالہ فاطمہ بوش کا تعلق میکسیکو سے ہے۔ وہ چوتھی میکسیکن خاتون ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس سے قبل انہیں اسی برس مس یونیورس میکسیکو منتخب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مس یونیورس مقابلہ میں تنازعہ، حسینائیں واک آؤٹ پر کیوں مجبور ہوئیں؟
واضح رہے کہ تھائی لینڈ مس یونیورس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناوت اتسارگریسل نے مس میکسیکو فاطمہ بوش کو ایک اسپانسر فوٹو شوٹ مس کرنے پر علانیہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد حسیناؤں نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا تھا۔
اتسارگرسل نے الزام لگایا کہ فاطمہ بوش نے ’کسی قسم کا احترام نہیں دکھایا‘ اور انہیں ہدایت دی کہ وہ دیگر شرکاء کے سامنے کھڑے ہو کر وضاحت کریں۔ بوش نے اس بات کا جواب دیا کہ وہ اپنے حق کے لیے اپنی آواز استعمال کرنا چاہتی ہیں۔ اس پر اتسارگرسل نے انہیں ’احمق‘ قرار دیتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کو انہیں ہال سے نکالنے کی ہدایت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مس یونیورس میں حصہ لینے کے لیے فلسطین کی پہلی حسینہ میدان میں آگئی
ان کے ہال سے نکالے جانے سے پہلے، درجنوں مقابلہ کنندگان احتجاجاً اپنے سیٹ چھوڑ کر واک آؤٹ کرنے لگیں۔ ویڈیو میں اتسارگرسل کو کہتے سنا گیا کہ ’رکو، رکو، بیٹھ جاؤ‘ اور انہوں نے مقابلہ کنندگان کو ڈسکوالیفائی کرنے کی دھمکی دی، لیکن یہ ان پر اثر نہیں کر سکی۔
ہال کے باہر، 2024 کی ٹائٹل ہولڈر وکٹوریہ تھیلویگ نے بوش کی حمایت میں کہا کہ ’یہ خواتین کے حقوق کا معاملہ ہے۔ ہم ہر کسی کا احترام کرتے ہیں، لیکن دوسروں کو ذلیل کرنا کبھی قبول نہیں کیا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنا کوٹ پہن کر جا رہی ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیں: سابقہ مس یونیورس کی امیدوار کار حادثے میں ہلاک
فائنل میں تھائی لینڈ کی پرَوی نار سنگھ دوسری جبکہ وینیزویلا، فلپائن اور کوٹ دی وار کی امیدواریں ٹاپ فائیو میں شامل رہیں۔ تھائی لینڈ چوتھی بار اس مقابلے کی میزبانی کر رہا ہے اور اس کی نمائندہ کو اس بار مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا۔














