سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں جعلی ڈومیسائل کے اجراء کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے مبینہ جعلی ڈومیسائل کے اجراء کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے رہنما ایم کیو ایم خواجہ اظہار الحسن کی جعلی ڈومیسائل کے اجراء کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار خواجہ اظہار الحسن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جعلی ڈومیسائل بنا بنا کر نوکریوں کو بیچا جا رہا ہے اور دیہی کوٹے پر بھی شہری کوٹے کے ساتھ بدنیتی کی جارہی ہے، شہری علاقوں میں بڑے پیمانے پر جعلی ڈومیسائل، پی آر سی بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ گزشتہ 10سالوں میں ہزاروں ایسے ڈومیسائل اور پی آر سی بنائے گیے، جعلی ڈومیسائل بنانے میں ایک مضبوط مافیا کام کر رہا ہے، سکھر میں 80، 80 ہزار میں ڈومیسائل بنائے جا رہے ہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے جعلی ڈومیسائل کی شکایات سننے کے لیے کمشنر اور تمام ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں کمیٹیز تشکیل دی ہوئی ہیں، جعلی ڈومیسائل پر شکایت کے بعد ہی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق حکومت سندھ نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے کسی کو شکایات تو اس سے رجوع کردیں، اس کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ سیاسی جماعتوں میں جو معاہدہ ہوا ہے اس میں ڈومیسائل کا معاملہ بھی شامل ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ اظہار الحسن کی درخواست مسترد کر دی۔