وینزویلا کیخلاف نئی امریکی حکمت عملی، فضا سے پروپیگنڈا ’لیف لٹ‘ گرانے پر غور

اتوار 23 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی 63ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں پروپیگنڈا لیف لٹ گرانے پر سنجیدگی سے غور کیا تھا۔ یہ انکشاف امریکی میڈیا کی رپورٹس میں سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش پوری نہ ہوئی، امن کا نوبیل انعام 2025 وینزویلا کی ماریہ کورینا کو مل گیا

واشنگٹن پوسٹ اور سی بی ایس نیوز کے مطابق یہ تجویز حال ہی میں اعلیٰ حکومتی سطح پر زیرِ بحث آئی، تاہم اس منصوبے کی عملی منظوری ابھی تک نہیں دی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق ممکنہ لیفلٹس میں مادورو کی گرفتاری میں مدد دینے پر 50 ملین ڈالر انعام سے متعلق معلومات شامل کی جاسکتی تھیں۔ مادورو پر 2020 میں منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

ٹرمپ انتظامیہ حالیہ ہفتوں میں وینزویلا کے گرد فوجی دباؤ بھی بڑھا رہی ہے۔

اس نوعیت کے لیفلٹس گرانا عالمی سطح پر ’نفسیاتی جنگ‘ کا ایک پرانا حربہ سمجھا جاتا ہے۔ امریکا ماضی میں عراق پر 2003 کی یلغار سے قبل بھی یہی طریقہ استعمال کر چکا ہے، جبکہ شام اور افغانستان میں بھی یہ حکمتِ عملی اپنائی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ حالیہ ہفتوں میں وینزویلا کے گرد فوجی دباؤ بھی بڑھا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا نے وینزویلا کے صدرکی گرفتاری کے لیےانعامی رقم 50 ملین ڈالرکردی

مبینہ منشیات بردار کشتیوں پر حملوں اور خطے میں فوجی تعیناتی میں اضافہ اسی پالیسی کا حصہ ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ ان کارروائیوں کی تشہیر سوشل میڈیا پر کرتے رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے وینزویلا میں خفیہ سی آئی اے آپریشنز کی اجازت دی۔ علاوہ ازیں وہ اس امکان کا جائزہ بھی لے رہے ہیں کہ منشیات کارٹلز کو کمزور کرنے کے لیے وینزویلا کی سرزمین پر براہِ راست کارروائیاں کی جائیں۔

تاہم ان کارروائیوں نے خطے میں تنازع کے بڑھنے کے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ ماہرین اور امریکی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ ایسی مداخلتیں وینزویلا اور کولمبیا کے ساتھ ممکنہ جنگ کا خطرہ پیدا کر سکتی ہیں۔

ڈیموکریٹ سینیٹر ٹِم کین نے گزشتہ ماہ ایک دو جماعتی بل بھی پیش کیا، جس کا مقصد ٹرمپ انتظامیہ کو وینزویلا کے ساتھ کسی بڑے فوجی ٹکراؤ میں جانے سے روکنا تھا۔ ناقدین کا مؤقف ہے کہ جنگ کا اعلان صرف کانگریس کا اختیار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp