معروف پاکستانی اداکار فیروز خان نے پہلی بار اپنی سابقہ اہلیہ علیزا سلطان کے ساتھ پیش آنے والے معاملات پر خاموشی توڑ دی، انہوں نے سابقہ اہلیہ کے تشدد کے الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں ایسا شخص نہیں جو عورت پر ہاتھ اٹھائے یا بندوق تانے۔
فیروز خان حال ہی میں احمد رندھاوا کے پوڈ کاسٹ گرین روم میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے اپنے کیرئیر، ذاتی زندگی اور سابقہ اہلیہ کے حوالے سے کھل کر گفتکو کی۔ ان کے مطابق معاملہ ایک معمولی جھگڑے سے شروع ہوا جو بُرا رخ اختیار کر گیا۔
اداکارنے کہا کہ ’میری کہانی بہت سادہ ہے۔ ہر رشتے میں اچھے اور بُرے دن آتے ہیں۔ ہمارے بھی ایک دن کچھ زیادہ ہی بُرا ہو گیا۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا، شاید وہ ڈر گئی اور مجھے جھوٹے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ میں وہ شخص نہیں جو عورت پر ہاتھ اٹھائے یا بندوق تان لے۔ میں عزت دینے پر یقین رکھتا ہوں اور کبھی طاقت دکھانے کے حق میں نہیں رہا۔ جن ساتھی اداکاراؤں نے میرے ساتھ کام کیا ہے، انہوں نے ہمیشہ مثبت تجربات کا اظہار کیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے رکھی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ انہیں جاننے والے ان کی شخصیت اور رویے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ فیروز خان کا کہنا تھا کہ وہ اس تنازع کا دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے، جبکہ انڈسٹری سے وابستہ کئی افراد نے انہیں بتایا کہ اگر وہ ان کی جگہ ہوتے تو شاید اس دباؤ کو برداشت نہ کر پاتے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فیروز خان نے دوسری بیوی کو بھی طلاق دے دی؟
فیروز خان نے خواتین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ عورت کو ہمیشہ عزت دینی چاہیے اور کبھی اس پر ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیے۔ کبھی بھی ان پر طاقت آزمانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
یاد رہے کہ فیروز خان کی پہلی شادی 2018 میں علیزا سلطان سے ہوئی تھی، اداکار کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش 2019 جبکہ بیٹی کی پیدائش 2022 میں ہوئی تھی۔ بعدازاں 2022 میں ہی فیروز اور علیزا کے درمیان طلاق ہو گئی تھی، علیزا نے الزام عائد کیا تھا کہ فیروز خان انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کی موجودہ اور سابق اہلیہ میں لفظی جنگ کیوں ہوئی؟
جون 2024 میں اداکار فیروز خان نے ماہر نفسیات ڈاکٹر زینب سے شادی کی تھی جس کے بعد سے یہ جوڑا خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہا ہے اور اکثر اپنی تصاویر شیئر کرتا ہے۔














