برآمدات میں اضافے کے لیے اہم اقدام کے تحت وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیر کے روز متعلقہ حکام کو برآمد کنندگان پر عائد ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
یہ فیصلہ ایک جائزہ اجلاس میں کیا گیا، جو ملک کی برآمدات بڑھانے کے لیے قائم کی گئی سب ورکنگ گروپ کی سفارشات کے تناظر میں وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، رواں برس اکتوبر میں قائم کیے گئے سب ورکنگ گروپ نے مختلف شعبوں پر تفصیلی تحقیق کے بعد اپنی سفارشات پیش کیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے قائم کردہ ذیلی ورکنگ گروپ کے سفارشات پر جائزہ اجلاس
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے شرکت کی
ملکی برآمدگان پر نافذ کردہ ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ سرچارج کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے۔… pic.twitter.com/BJht8zshvk
— Senator Musadik Malik (@Team_Musadik) November 24, 2025
وزیرِاعظم نے گروپ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ سفارشات پر فوری اور مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
بیان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں پاکستان کی برآمدات 13.7 ارب ڈالر رہیں، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 13 ارب ڈالر کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ڈی پی ورلڈ کا دبئی میں ’زیرو کاسٹ ایکسپورٹ مارٹ‘ قائم کرنے کا معاہدہ‘
گزشتہ ماہ عالمی بینک نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان کی برآمدات کا جی ڈی پی میں حصہ مسلسل کم ہو رہا ہے، جبکہ تقریباً 60 ارب ڈالر کی برآمدی صلاحیت ابھی تک استعمال نہیں کی گئی۔
اجلاس کے دوران وزیرِاعظم نے گزشتہ 5 برس کے دوران ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا بین الاقوامی معیار کے مطابق تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت بھی دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے سے ایک موزوں چیئرمین کا تقرر کیا جائے تاکہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں دستیاب موجودہ فنڈز کا بہترین طریقے سے استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
وزیرِاعظم نے تاکید کی کہ ای ڈی ایف کے فنڈز صرف قومی برآمدات بڑھانے، متعلقہ تحقیق و ترقی کو فروغ دینے، برآمدی شعبے کی افرادی قوت کی تربیت و ہنرمندی میں بہتری لانے، اور عالمی معیار کی جدید سہولیات فراہم کرنے پر خرچ ہونے چاہییں۔
مزید پڑھیں:جاپان سمیت دیگر ممالک سے کتنی گاڑیاں امپورٹ اور کتنی ایکسپورٹ کی جاتی ہیں؟
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کا جائزہ لینے اور اسے ازسرِنو مؤثر بنانے کی بھی ہدایت کی تاکہ برآمدات میں حقیقی اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستانی مصنوعات کی ترویج اور مارکیٹنگ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، محمد اورنگزیب، جام کمال، ڈاکٹر مصدق ملک، علی پرویز ملک، وزیرِ مملکت برائے خزانہ اظہر بلال کیانی، چیئرمین ایس آئی ایف سی سمیت اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔














