معروف بالی وڈ اداکار انوپم کھیر نے گوا میں جاری 56ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے دلچسپ واقعات سے سامعین کو متاثر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح وہ مشکلات کے باوجود ثابت قدم رہے اور ناکامیوں کو کامیابیوں میں بدلا۔
انوپم کھیر نے سیشن کے دوران انکشاف کیا کہ 2002 کی کامیاب اسپورٹس کامیڈی بینڈ اِٹ لائک بیکہم کے باوجود، فلم کے پروڈیوسر دیپک نائر نے اگلی فلم کے لیے انہیں وہی 5000 پاؤنڈز معاوضہ کی پیشکش کی۔ اداکار کے مطابق اس پر انہوں نے شدید ردِعمل دیا اور پروڈیوسر کو اسی وقت بہتر معاوضہ دینے پر مجبور کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: منموہن سنگھ کی آواز میں فون کال، انوپم کھیر نے اپنے دوست کو کیسے بیوقوف بنایا؟
واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے انوپم کھیر نے بتایا کہ ’میں نے بینڈ اِٹ لائک بیکہم صرف 5000 پاؤنڈز میں کی تھی۔ اس کا پروڈیوسر مجھے ایک اور فلم کے لیے لینا چاہتا تھا۔ وہ مجھ سے ہوٹل کی کافی شاپ میں ملا اور پوچھا کہ میں کتنے پیسے چاہتا ہوں۔ اس نے کہا کہ وہ مجھے اتنے ہی پیسے دے گا جتنے پچھلی بار دیے تھے۔ میں نے اس سے پوچھا، تم نے اس فلم سے 100 ملین کمائے، تو مجھے اتنے ہی پیسے کیوں دے رہے ہو؟
انہوں نے بتایا کہ جب پروڈیوسر نے ہچکچاہٹ دکھائی تو میں نے میز پر کھڑے ہوکر سب کو اس گفتگو کے بارے میں بتایا۔ ان کے مطابق ’کافی شاپ صبح 10 بجے لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔ میں فوراً میز پر کھڑا ہوگیا اور زور سے کہا، ہیلو دوستو! یہ ہیں دیپک نائر۔ انہوں نے مجھے بینڈ اِٹ لائک بیکہم کے لیے 5000 پاؤنڈز دیے تھے، لیکن اب نئی فلم کے لیے پوری رقم نہیں دینا چاہتے‘۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں گاندھی کی جگہ انوپم کھیر کی تصویر والے نوٹ برآمد، ویڈیو وائرل
اداکار نے مزید کہا کہ وہ مجھے بیٹھنے کو کہتے رہے، مگر میں لگا رہا کہ پیسے دے رہا ہے کی نہیں؟ آخرکار وہ مان گئے، مجھے بیٹھنے کو کہا، اور تب میں بیٹھ گیا۔ کیونکہ ہار ماننا کوئی آپشن نہیں ہے۔












