پاکستان میں 9 مئی کے واقعے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی رہنما سیاست سے علیحدگی کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ متعدد رہنما مکمل طور پر خاموشی اختیار کرچکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنماوں کی گرفتاری اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ کے بعد کئی رہنما ایسے بھی ہیں جو اس وقت بیرون ملک موجود ہیں۔
گرفتاری سے متعلق خدشے کے پیش نظر پارٹی رہنماوں کی محفوظ مقام پر منتقلی کے سبب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خود ہی پارٹی بیانیہ عوام تک پہنچانے کے لیے روزانہ پریس کانفرنس یا خطاب کر رہے ہیں۔
9 مئی کے واقعے کے بعد پی ٹی آئی کے کئی مرکزی قائدین بشمول شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری اور شیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ضمانت ملنے کے باوجود جیل سے رہا نہیں ہوسکے ہیں کیونکہ تاحال انہوں نے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کا بیان حلفی جمع نہیں کروایا ہے اور ان کی ضمانت سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی انڈر ٹیکنگ سے مشروط ہے۔
مزید پڑھیں
دوسری طرف شیریں مزاری کو ضمانت ملنے کے بعد ایک ہی ہفتے میں 3 مرتبہ پولیس گرفتار کرچکی ہے اور وہ تاحال پولیس کی تحویل میں ہیں۔
پارٹی کے ترجمان فواد چوہدری اگرچہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے پر رہا ہوچکے ہیں تاہم رہائی کے بعد وہ خاموشی اختیار کرچکے ہیں۔
ان کے علاوہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے پرنسپل اسٹاف آفیسر سینیٹر شبلی فراز بھی محفوظ مقام پر منتقل ہوچکے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر ان کی جانب سے متعدد ٹویٹس پارٹی کے حق میں کی گئی ہیں۔
ان کے علاوہ پارٹی کی سینیئر قیادت میں سے سابق وزیرِاعلی پرویز خٹک مسلسل پُراثرار خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
پارٹی کے صدر اور سابق وزیرِاعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی بھی اس وقت مکمل طور پر خاموش ہیں اور 9 مئی کے واقعے کے بعد سے اب تک وہ منظرِ عام پر نہیں آئے۔
ان کے علاوہ پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے بھی خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب میں پارٹی کو دفاع کرنے والے متعدد رہنما 9 مئی کے واقعے کے بعد منظرِ عام سے غائب ہیں جن میں فیاض الحسن چوہان، مراد راس، سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان اور واسق قیوم شام ہیں۔
خیبر پختونخوا سے پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما عاطف خان، شوکت یوسفزئی، سابق اسپیکر اسمبلی مشتاق غنی اور شہرام ترکئی بھی کہاں ہیں کسی کو کچھ خبر نہیں۔
پی ٹی آئی کے وہ رہنما جو بیرون ملک موجود ہیں
پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنما ایسے بھی ہیں جو پارٹی پر اس مشکل وقت کے باوجود پاکستان سے باہر ہیں تاہم ان کی جانب سے سوشل میڈیا پر پارٹی کی حمایت کا سلسلہ وقتاً فوقتاً نظر آتا ہے۔
عمران خان کے قریبی ساتھی اور ان کی کابینہ کے اہم رکن زلفی بخاری اس وقت بیرون ملک موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق زلفی بخاری کاروباری مصروفیات کے باعث پہلے سے ہی بیرون ملک موجود تھے تاہم ان کی جانب سے 9 مئی کے واقعے کے بعد بین الاقوامی میڈیا پر پارٹی کے دفاع میں متعدد انٹرویوز دیے چکے ہیں۔
عمران خان کے ترجمان اور پرنسپل اسٹاف آفیسر شہباز گل امریکا میں موجود ہیں اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے امریکا میں کیے جانے والے احتجاج میں وہ شرکت کرتے رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شفقت محمود کے حوالے سے بھی اطلاعات ہیں کہ وہ اس وقت بیرونِ ملک روانہ ہوچکے ہیں۔
سابق وزیرِاعلی پنجاب اور پی ٹی آئی صدر پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہی کئی ماہ سے بیرون ملک موجود ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی کم و بیش ان کی ٹویٹس نظر آتی ہیں۔