آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیر کو ملک بھر کے صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں 3 سے 8 فیصد تک کمی کی منظوری دی جس کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے کم گیس پر چلنے والے سستے گیزر، سخت سردی میں بڑی نعمت
اوگرا کے مطابق مالی سال 2025-26 کے لیے سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی ریونیو ضرورت کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس طرح سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے نرخوں میں بالترتیب 8 اور 3 فیصد کی کمی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیے: گیس کی عدم موجودگی میں گیزر بند، پانی کیسے کریں گرم؟
اوگرا کا کہنا ہے کہ کمی کی منظوری ریونیو کی جانچ پڑتال، لاگت اور آمدنی کے مؤثر انتظام کے بعد دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے موخر شدہ کارگو کا اثر صارفین کے فائدے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔
اتھارٹی نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ کی ہدایات کے تحت سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے لیے 13,565 ملین روپے اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے لیے 47,315 ملین روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے جو گیس کی گزشتہ کمی یا سرکلر قرض کی صورتحال سے متعلق ہے۔
مزید پڑھیں: خیرپور میں گیس کے نئے ذخائر دریافت، توانائی ضروریات پوری کرنے میں زبردست معاونت کی توقع
اس کے ساتھ ہی اوگرا نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ کٹیگریز کے مطابق گیس فروخت کی قیمتوں کے حوالے سے مشورہ دیں۔ جب تک نئی ہدایات جاری نہیں ہوتیں موجودہ نرخ نافذ رہیں گے۔














