9 مئی کو شر پسندی کرنے اور کور کمانڈر کا یونیفارم پہننے والے پی ٹی آئی کارکن کا ہوشربا بیان سامنے آ گیا۔
کور کمانڈر کی وردی پہن کر غنڈہ گردی کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن جان محمد نے شرمناک اور تہلکہ خیز اعتراف جرم کیا ہے۔ احتجاج کی آڑ میں جان محمد نامی شر پسند نے کورکمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا اور یونیفارم کی تضحیک کی۔
شر پسند جان محمد کا تعلق ضلع مہمند سے ہے۔ شر پسند کور کمانڈر کی وردی پہن کر فخر و مباہات سے کہتا رہا کہ’’ انہوں نے ریڈ لائن کراس کی ہے، دیکھو یہ وردی اس کے گھر سے لایا ہوں‘‘۔
جان محمد نے اپنے ہوش رُبا بیان میں مزید انکشاف کیا کہ ’’میں زمان پارک میں لگائے گئے مختلف علاقوں کے کیمپس میں مہمند باجوڑ کیمپ کا حصہ تھا۔‘‘
’’ہمارا کام عمران خان کو گرفتاری سے بچانا تھا‘‘۔
مزید پڑھیں
”عمران خان نے زمان پارک میں لگائے گئے مختلف علاقوں کے کیمپوں میں موجود کارکنان کے ساتھ میٹنگ کی اور منصوبہ بندی کی کہ اگر مجھے گرفتار کریں تو آپ لوگوں نے یہ اور یہ کام کرنے ہیں۔‘‘
’’جب عمران خان گرفتار ہوئے تو شیخ امتیاز نے تمام کارکنان کو کینٹ کی طرف مارچ کرنے کو کہا۔‘‘
”پی ٹی آئی کی لیڈر شپ بشمول اعجاز چوہدری، یاسمین راشد، میاں محمدالرشید ، میاں اسلم اقبال اور دوسرے رہنما موجود تھے۔‘‘
پی ٹی آئی کارکن جان محمد نے بتایا کہ ’’یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری ہمیں کور کمانڈر ہاؤس کے گھر کی جانب جانے کا کہتے رہے۔‘‘
’’کور کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کے دوران مجھے یونیفارم ملتا ہے، میں نے وہ پہن کر میں نے ویڈیو بنائی‘‘
’’میں نے کور کمانڈر کی شرٹ پہن لی اور حسان نیازی نے پینٹ پکڑ لی- میں نے وہ یونیفارم کی شرٹ بعد میں جلا دی۔‘‘
’’اُس کے بعد یہی گروپ پی ایس آو پٹرول پمپ اور آرمی سٹور میں گھس کر لوٹ مار کرتا رہا۔ ‘‘