امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کو شام میں عدم استحکام سے گریز کی سخت تنبیہ

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام اور اس کی نئی قیادت کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہے، یہ بیان جنوبی شام میں اسرائیلی فورسز کے ایک مہلک حملے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ نے پیر کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹرتھ سوشل’ پر کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ اسرائیل شام کے ساتھ مضبوط اور حقیقی مکالمہ برقرار رکھے، اور ایسا کوئی اقدام نہ کرے جو شام کی خوشحال ریاست کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ بنے۔

یہ بھی پڑھیے: کئی ممالک غزہ فورس میں شامل ہونے کو تیار، مگر اسرائیل کی منظوری لازمی، مارکو روبیو

امریکی صدر نے شامی صدر احمد الشرعہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے لیے اچھے نتائج کے حصول کے لیے بھرپور محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسے مشرق وسطیٰ میں امن کا تاریخی موقع قرار دیا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے شام کے اندر فضائی اور زمینی حملے جاری ہیں۔ دسمبر 2024 سے اب تک شام میں ایک ہزار سے زائد اسرائیلی فضائی حملے اور 400 سے زیادہ سرحدی چھاپے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں کے غیر عسکری بفر زون پر قبضہ بھی کر لیا ہے، جو 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے مغربی کنارا ضم کیا تو امریکی حمایت کھو بیٹھے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

شامی صدر الشرعہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مستقل امن کا انحصار 8 دسمبر 2024 سے قبل والی سرحدوں کی بحالی پر ہے۔

گزشتہ نومبر میں شامی صدر نے واشنگٹن کا دورہ بھی کیا تھا، جہاں ان کی حکومت خانہ جنگی کے بعد علاقائی و عالمی شراکت داری کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ٹرمپ نے شام کی نئی قیادت کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اپنی پوری طاقت کے ساتھ شام کی مدد کر رہا ہے تاکہ وہ ایک خوشحال اور حقیقی ریاست کی تعمیر جاری رکھے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فوج کا شام کے شمالی علاقے قنیطرہ کے 2 قصبوں پر دھاوا

انہوں نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی نے ملک کی سیاسی تبدیلی کو تقویت دی ہے، جو 2024 کے آخر میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ٹرمپ کے مطابق ان کی جانب سے سخت امریکی پابندیوں کا خاتمہ شام کی قیادت اور عوام کے لیے غیر معمولی طور پر مددگار ثابت ہوا ہے۔

متعدد امریکی پابندیاں پہلے ہی ختم کی جا چکی ہیں، جن میں شامی اعلیٰ حکام کا اقوام متحدہ اور امریکی دہشت گردی کی فہرستوں سے اخراج بھی شامل ہے۔
باقی پابندیوں، خصوصاً سیسر ایکٹ کی مکمل تنسیخ کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے، تاہم حکومت کی جانب سے 180 روزہ استثنیٰ دیا جا سکتا ہے، جیسا کہ نومبر میں کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp