اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی احتجاج کی کال کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے اور سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
پولیس کی بھاری نفری ہائیکورٹ کے مرکزی دروازوں اور اطراف کے راستوں پر تعینات ہے، جبکہ غیر متعلقہ افراد کے وہاں رکنے یا ٹھہرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر شفیع جان اپنے کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہمیں بلا کر آپ یچھے ہٹ گئے؟، سہیل آفریدی کے احتجاج میں شرکت نہ کرنے پر کڑی تنقید
تاہم وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی پشاور میں موجود ہیں اور احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔
اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی آج پشاور میں موجود ہیں، صوبے کی گورننس کو بھی دیکھنا ہے، انہیں جمعرات کے روز عمران خان سے ملاقات کے لیے آنا ہے۔
’جہاں تک گورنر راج کی بات ہے تو اگرانہوں نے کل لگانا ہے تو آج لگائیں اور پرسوں لگانا ہے تو کل لگائیں، خیبرپختونخوا میں ایک ہی راج ہے اور وہ عمران خان راج ہے۔‘
پولیس حکام کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
چیف ٹریفک آفیسر حمزہ ہمایوں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر موجود ہیں اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ٹریفک کو متبادل راستوں کی طرف موڑا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔
سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو ہائی کورٹ کے باہر کھڑے ہونے یا رکنے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور علاقے میں نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے۔














