پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان کھیلی جانے والی سہ ملکی سیریز کے فائنل میں پاکستان کے اوپننگ بیٹر فخر زمان کو آئی سی سی کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سزا کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آئی سی سی کے باضابطہ بیان کے مطابق فخر زمان نے ایک اہم موقع پر آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد امپائر کے فیصلے پر شدید اختلاف ظاہر کیا اور بحث میں الجھ گئے، جسے کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.3 کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی کا نیوزی لینڈ کے خلاف سلو اوور ریٹ پر پاکستان کو جرمانہ
یہ شق لیول ون کی خلاف ورزیوں میں شمار ہوتی ہے، جو میدان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے اور امپائرز کے فیصلوں کے احترام سے متعلق ہے۔
واقعے کے نتیجے میں فخر زمان پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ ان کے ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔
آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر کوئی کھلاڑی دو برس کے اندر چار ڈی میرٹ پوائنٹس جمع کر لیتا ہے تو اسے ایک میچ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت پیدا ہوا جب فخر زمان کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا اور انہوں نے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سخت لہجے میں اعتراض کیا۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی کا نیوزی لینڈ کے خلاف سلو اوور ریٹ پر پاکستان کو جرمانہ
امپائر کی رپورٹ کے بعد میچ ریفری نے شواہد کی جانچ پڑتال کی اور سزا کا حتمی فیصلہ سنایا۔














