پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے خلاف پارٹی کے اندر محاذ کھل گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا محتاط ردعمل پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو پسند نہیں آیا، جس پر ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا بیانیہ ملک دشمن نہیں، آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، بیرسٹر گوہر کا ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ اس پریس کانفرنس پر مایوسی ہوئی، پی ٹی آئی کا بیانیہ ملک دشمن نہیں ہے نہ ہی ہوگا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں ہمیشہ سے امید کرتا آیا ہوں کہ تناؤ کم اور تعلقات میں بہتری آئے، آج آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی۔
چئیرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہرعلی خان
مین ہمیشہ سےامیدکرتاآیاہوں کہ تناؤکم اورتعلقات میں بہتری آئے، آج آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی ہے، ملک کادفاع اہم ہے،پی ٹی آئی کابیانیہ کبھی ملک دشمن نہ ہے،نہ ہوگا، ریاستی ادارےاورسیاسی لوگ ایک دوسرےکوذہنی مریض کہے یاخطرہ…
— Barrister Gohar Khan (@BarristerGohar) December 5, 2025
انہوں نے کہاکہ پاکستان بھی ہمارا اور فوج بھی ہماری ہے، ہم نے اس کا عملی مظاہرہ کیا اور کریں گے، یہ وقت ہے کہ سب ایک دوسرے کو تسلیم کریں، جگہ دیں اور اعتماد کے فقدان کو ختم کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ میں اپیل کر تا ہوں کہ کچھ نان اسٹیک ہولڈرز کا طرز عمل پی ٹی آئی اور اداروں کے درمیان تناؤ کا سبب نہیں بننا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر کے محتاط ردعمل پر پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا میدان میں آگئے، اور کہاکہ مضطرب ردعمل سیاسی حکمت عملی نہیں۔
مضطرب رد عمل سیاسی حکمت عملی نہیں ہے۔
— salman akram raja (@salmanAraja) December 5, 2025
واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ احمد شریف چوہدری نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو واضح کیا ہے کہ عمران خان کی سیاست اب ختم ہو چکی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کو درپیش بیشتر خطرات کا محور ایک ایسا شخص ہے جو اپنی ذات کا قیدی بن چکا ہے۔ یہ فرد اپنی خواہشات اور مفادات کو ریاستِ پاکستان سے بالاتر سمجھتا ہے، اور اس کا یہ طرزِ فکر ملک کی قومی سلامتی کے لیے واضح خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فوج کے پاس اب 9 مئی کا کوئی کیس نہیں، تمام سول کورٹس کو مکمل ہو چکے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ممکنہ گورنر راج سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس سے متعلق کوئی بھی فیصلہ حکومت کرےگی، فوج کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔














