پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر ہونے والے حملوں سے پی ٹی آئی کو کیا نقصان ہوا ہے، کیا مستقبل میں مزید رہنما بھی پارٹی کو چھوڑ سکتے ہیں، اور کیا عمران خان پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک جا سکتے ہیں؟
وی نیوز نے ان سوالات کے جوابات کے لیے مختلف تجزیہ کاروں سے رابطہ کیا۔ سینئر تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد عمران خان نے اپنے اوپر ریڈ لائن لگوا لی ہے۔ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہ کوئی پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کے بعد میں کامیاب ہوئی ہو۔ دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد نعیم لودھی کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی متعدد پارٹیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی ایک پارٹی ختم نہ ہو سکی۔ عمران خان روایتی سیاست دان نہیں، وہ سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے، عمران خان کبھی ملک چھوڑ کر باہر نہیں جا سکتا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا پارٹی چھوڑنے کا عمل سست روی کا شکار ہے
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار نادیہ نقی نے کہا کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ جیسے کیسز کا سامنا ہے جو 9 مئی کے واقعات سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ عمران خان کو جیل میں رکھنا اسٹیبلشمنٹ کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ماضی میں بھی سابق وزراء اعظم کو جیل میں رکھنے سے جلا وطن کرنے کو فوقیت دیتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے مستقبل کے حوالے سے نادیہ نقی نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے تاہم یہ سست روی کا شکار ہے، علی زیدی سمیت کسی دوسرے بڑے رہنما نے پریشر کے باوجود پارٹی کو نہیں چھوڑا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اب بھی پی ٹی آئی سے لوگوں کو الگ کرنا مشکل ہے، پی ٹی آئی کا کوئی فارورڈ بلاک بنتا بھی نظر نہیں آ رہا۔
عمران خان نے پارٹی اور اپنے آپ کو مشکل میں ڈال دیا ہے
سینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماء اور کارکنان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، تاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد عمران خان نے اپنے اوپر ریڈ لائن لگوا لی ہے، ان واقعات نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو ایک مشکل میں پھنسا دیا ہے کہ جس سے فوری نکلنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ 9 مئی کے واقعات صرف ایک سابق آرمی چیف کے خلاف نہیں بلکہ پوری فوج کے خلاف تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اس قسم کی الزام تراشیوں کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، عمران خان اور پی ٹی آئی کا اس سب کچھ سے نکلنا حیران کن ہوگا۔ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہ کوئی پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کے بعد میں کامیاب ہوئی ہو۔ عمران خان نے حقیقی آزادی کا نعرہ لگا کر امریکا سے آزادی کی بات کی تاہم وقت نے ثابت کیا کہ وہ دراصل اپنی ہی فوج سے آزادی چاہتے ہیں۔
عمران خان روایتی سیاست دان نہیں، سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے، ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا
دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد نعیم لودھی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ماضی میں بھی بہت سی پارٹیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی ایک پارٹی ختم نہ ہو سکی۔ عوامی نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ کو ختم کرنے کی کوششیں کی گئیں لیکن یہ پارٹیاں ختم نہ ہو سکیں، جب تک عوام کی حمایت کسی پارٹی کو حاصل ہے، اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ اگر عمران خان کے ساتھی ایک دوسرے کے مخالف ہو جائیں جیسا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہوا، تب پارٹی ختم ہو سکتی ہے لیکن کچھ ایسا نظر نہیں آ رہا۔
عمران خان کے پاکستان چھوڑ کر باہر جانے سے متعلق سوال پر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد نعیم لودھی نے کہا کہ عمران خان کا پاکستان چھوڑ کر باہر جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ عمران خان روایتی سیاست دان نہیں، وہ سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے، عمران خان کبھی ملک چھوڑ کر باہر نہیں جا سکتا۔
9 مئی کے واقعات سے عمران خان کے ووٹ بینک پر اثر نہیں پڑے گا
سینئر تجزیہ کار ارشاد عارف نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، لیکن تاحال الیکٹیبلز (electables) نے پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی اب بھی ایک مضبوط جماعت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد عمران خان کے ووٹ بینک پر کوئی فرق پڑا ہے اور نا ہی فرق پڑے گا۔