نگران حکومت خیبر پختونخوا کی بجٹ کی تیاری، صحت کارڈ سہولت محدود کرنے پر غور

منگل 23 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا میں بجٹ کی تیاری شروع ہو گئی ہے اور نگران صوبائی نے اخراجات کو کم کرنے کے لئے مفت علاج کی سہولت صحت کارڈ پلس کی سہولت کو محدود کرنے پر غور بھی شروع کر دیا ہے۔

نگران حکومت نے مالی مشکلات سے دوچار صوبائی حکومت کے خزانے پر بوجھ کم کرنے کے لیے کسی قسم کا کوئی نیا منصوبہ بھی شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی خزانے پر اخراجات کا بوجھ کو کم کر نے کے لیے تحریک انصاف دورمیں متعارف صحت کارڈ کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔

محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے ایک با خبر زرائع نے وی نیوزکو بتایا ہے کہ حکومت نے کمیٹی بنائی ہے جو صحت کارڈ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ تیار کرے گی جس کی بنا پر مفت علاج کی سہولت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ نگران حکومت مفت علاج کی سہولت کو خزانے پر بوجھ قرار دے رہی ہے۔

 انھوں نے بتایا کہ کمیٹی صحت کارڈ کے فائدے اور غلط استعمال کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ کے علاوہ خزانے پر بوجھ کو کم کرنے کے حوالے بھی تجاویز دے گی۔

صحت کارڈ صرف غریبوں تک محدود

محکمہ خزانہ کے افسر نے بتایا کہ صحت کارڈ پر قومی شناختی کارڈ کے ذریعے خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کا علاج مفت ہوتا ہے۔ جس سے اب حکومت صرف ضرورت مند اور غریب طبقے تک محدود کرنا چاہتی ہے تاکہ خزانے پر بوجھ کم ہو سکے۔

انھوں نے بتایا کہ نگران حکومت سمجھتی ہے کہ مفت علاج کی سہولت کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ جبکہ امیر طبقہ کا بھی حکومتی خرچے پر علاج ہوتا ہے۔ بتایا کہ نگران حکومت کی کوشش ہے مفت علاج کی سہولت بر قرار رہے لیکن زیادہ سے زیادہ فائدہ غریب اور ضرورت مند طبقے کا ہو۔

افسر نے بتایا کہ جو لوگ علاج اپنے پیسوں پہ آسانی سے کرا سکتے ہو ان کے لیے مفت علاج کی ضرورت نہیں۔ مزید کہا کہ تمام آبادی کو مفت علاج کی سہولت دینے کے لیے 25 بلین فنڈز مختص کرنے ہوں گے۔ جو موجودہ مالی صورت حال میں کافی مشکل ہے۔

آنھوں نے آگاہ کیا کہ انشورنش کمپنی کے ساتھ 31 جون تک معاہدہ ہے تاہم ادائیگی ابھی باقی ہے۔ انھوں نے محکمے کی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے مفت علاج کی سہولت کو کئی بار عارضی طور پر بند کیا گیا۔ آج پھر کمپنی کو ادائیگی کرنی ہے اور کریں گے تو مفت علاج کی سہولت بند ہو گی۔ انھوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس لیے حکومت اب مفت علاج کی سہولت کو محدود کر ہی ہے۔

مفت علاج کی سہولت وینٹی لیٹرپر

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہی مفت علاج کی سہولت صحت کارڈ پلس کی عارضی بندش اور بحالی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ انشورنش کمپنی کو حکومت کی جانب سے عدم ادائیگی پر پہلی بار 19 اپریل کو مفت علاج کی سہولت کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ محکمہ صحت اور انشورنش کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت پر 14 ارب کے بقایاجات تھے۔

حکومت کی بقایاجات کی جلد ادائیگی کی یقین دہانی پر علاج کی سہولت کو دوبارہ بحال کر گیا لیکن ایک ہفتے بعد ہی دوبارہ اسپتالوں کو علاج بند کرنے کا مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔ حکومت کی جانب سے پانچ ارب کی ادائیگی اور باقی کی بھی جلد ادائیگی کی یقین دہانی پر دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ لیکن آج سے پھر عدم ادائیگی پر صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بند ہے۔ محکمہ صحت کے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ کی جانب سے ادائیگیاں نہ ہونے سے مشکلات ہیں۔

ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز نہیں

محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ بجٹ پر میٹنگ ہو رہی ہیں اور نگران وزیراعلی کو بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا کہ صوبہ انتہائی مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ نگران وزیراعلی نے متعدد بار وزیراعظم کو صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کے حوالے خط ارسال کیا لیکن کوئی فاہدہ نہیں ہوا۔ نگران حکومت ہے،عوامی دباؤ نہیں ہوگا۔

 کہا کہ نگران حکومت کی بجٹ میں کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں ہو گا، بجٹ میں صرف ان ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کیے جائیں گے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اس کے علاوہ کسی قسم کا کوئی ترقیاتی منصوبہ شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کے لیے کوئی خوشخبری ہے بجٹ میں؟

محکمہ خزانہ کے حکام کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ ان کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ آسمانی سے باتیں کرتی مہنگائی کی وجہ سے ملازمین  اس بار تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافے کی امید لگائے بیٹھے ہیں لیکن صوبے کی مالی حالت اس کی اجازت نہیں دے رہی۔

 انھوں نے بتایا کہ ابھی تک سرکاری ملازمین کے لیے بجٹ میں کوئی خاص خوشخبری نہیں ہے۔ البتہ وفاق نے کوئی فیصلہ لیا تو صوبہ اسی کے مطابق چلے گا۔ محکمہ خزانہ کے زرائع نے بتایا کہ ابھی تک صرف دس فیصد اضافے پر غور کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp