ٹریفک آرڈیننس2025 کے خلاف ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال کا کیا حال ہے؟

پیر 8 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھاری ٹریفک جرمانوں اور نئے ٹریفک آرڈیننس 2025 کے خلاف پاکستان ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی آج لاہور سمیت پورے پنجاب میں پہیہ جام ہڑتال کر رہی ہے۔

ہڑتال کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ، گڈز ٹرانسپورٹ، منی بسز، لوڈرز، رکشے، انٹرا سٹی، بین الصوبائی اور بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے۔

بس اڈے خالی پڑے ہیں، مسافر پریشان ہیں، طلبہ اسکول نہیں جا سکے جبکہ سامان کی ترسیل بھی رک گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے بھاری جرمانے قبول نہیں، ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا

لاہور کے لاری اڈے، بادامی باغ اور دیگر ٹرمینلز پر گاڑیاں کھڑی ہیں اور ٹرانسپورٹرز نے بینرز لگا کر پیغام دیا ہے کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا، پہیے نہیں چلیں گے۔

راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ سمیت تمام بڑے شہروں میں بھی یہی صورتحال ہے۔

 ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ: آرڈیننس فوری واپس لو!

ٹرانسپورٹرز رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک آرڈیننس 2025 بغیر مشاورت کے نافذ کیا گیا اور اس کے تحت تیز رفتاری، سگنل توڑنے وغیرہ پر ہزاروں روپے بطور جرمانہ وصول کیے جارہے ہیں جو ٹرانسپورٹ انڈسٹری کی کمر توڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیوروں پر جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس کی فیس 12 ہزار روپے رکھی گئی ہے جبکہ باقی پاکستان میں صرف 1200 روپے ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا، ہڑتال جاری رہے گی اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو 10 دسمبر سے ملک بھر میں شٹ ڈاؤن کیا جائے گا۔

پنجاب حکومت سے مذاکرات

ٹرانسپوٹرز متحدہ ایکشن کے درمیان مذکرات کا پہلا دور ناکام رہا۔ ٹرانسپوٹرز کے مذاکرات اس وقت صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر سے ہور ہے ہیں۔

صوبائی وزیر کے مطابق ٹرانسپورٹرز نے اپنے جو مطالبات سامنے رکھے ہیں، وہ کافی زیادہ ہے۔ ٹرانسپورٹرز چاہتے ہیں کہ جرمانوں میں کمی کی جائے اور مقدمات درج نہ کیے جائیں، جرمانوں میں کمی کا فیصلہ کرنا مشکل نظر آرہا ہے۔

مزید پڑھیں: گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث سپلائی چین مفلوج، معیشت کا پہیہ جام ہونے کا خطرہ

ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت کے درمیان گزشتہ روز مذاکرات ناکام ہوئے۔ اگلا دور آج دوپہر 2 بجے متوقع ہے جس میں جرمانوں میں کمی، مقدمات واپس لینا اور دیگر 25 نکات پر بات ہوگی۔

 آئی جی پنجاب کا سخت موقف

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ٹریفک قوانین پر زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔ بغیر لائسنس گاڑی چلانا موت کو دعوت دینا ہے۔ انہوں نے ہڑتال کو بلیک میلنگ قرار دیا اور کہا کہ سکول بچوں کی جانوں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اگر کوئی گاڑی زبردستی روکے گا تو اسے ضبط کر لیا جائے گا۔

 عوامی ردعمل

شہریوں کا کہنا ہے کہ اس ہڑتال سے لاکھوں مسافر، طلبہ، تاجر اور صنعتکار متاثر ہو رہے ہیں۔ اشیاء کی ترسیل رک جانے سے قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

صورتحال ابھی کشیدہ ہے۔ آج کے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو ہڑتال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فیض حمید اب عمران خان کے خلاف گواہی دیں گے، فیصل واوڈا

پی ٹی آئی صوبے میں ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی راہ ہموار کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو

وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق

کورونا وبا: انسانیت بیچین تھی لیکن سمندری مخلوق نے سکھ کا سانس لیا

9 مئی فوج کے سینے میں زخم، فیض حمید کی سزا آنے والے فیصلوں کی ابتدا ہے، عمار مسعود

ویڈیو

کوئٹہ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سفری سہولت کا آغاز، گرین بس منصوبے میں پنک بسوں کا اضافہ

فیض حمید کو سزا، اگلا کون؟ عمران خان سے متعلق بڑی پیشگوئی

خضدار کی سلمٰی جو مزدوری کی کمائی سے جھونپڑی اسکول چلا رہی ہیں

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل