سعودی عرب اور قطر نے خلیج کی دونوں ریاستوں کے درمیان اپنا پہلا ہائی اسپیڈ ریلوے منصوبہ قائم کرنے کے لیے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
یہ اقدام سعودی قطری رابطہ کونسل کے فریم ورک کے تحت ریاض میں ہونے والی ملاقات کے دوران ہوا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب اور قطر شام کے سرکاری ملازمین کی مالی معاونت کریں گے، سعودی وزیر خارجہ
ریاض کے قصر یمامہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے رابطہ کونسل کے آٹھویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی، جس کے بعد سعودی وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز انجینیئر صالح الجاسر اور قطری وزیر مواصلات شیخ محمد بن عبداللہ آل ثانی نے ہائی اسپیڈ ریل منصوبے پر دستخط کیے۔
اس منصوبے کے تحت ریاض کے کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو دوحہ کے حمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جوڑا جائے گا، جس سے دونوں دارالحکومتوں کے درمیان سفر کا دورانیہ صرف 2 گھنٹے رہ جائے گا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریل منصوبہ 6 سال میں مکمل ہونے کی توقع ہے اور اس سے مجموعی طور پر 30 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس منصوبے کے مکمل ہونے پر سالانہ ایک کروڑ سے زیادہ مسافر اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے اور مضبوط برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
ہائی اسپیڈ ریلوے کا ٹریک 785 کلومیٹر طویل ہوگا، جو ریاض سے شروع ہو کر الھفوف اور دمام سے گزرتے ہوئے دوحہ کے حمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک جائے گا۔
ریل کی رفتار 300 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی، جس سے ریاض اور دوحہ کے درمیان سفر صرف 2 گھنٹے میں ممکن ہو سکے گا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب اور قطر نے شام کے ذمہ قرض ورلڈ بینک کو ادا کردیا
ماہرین کے مطابق یہ ریل منصوبہ دوطرفہ تجارت، سیاحت اور مسافر ٹرانسپورٹیشن میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا۔
توقع ہے کہ منصوبے کی تکمیل سے دونوں ممالک کی مجموعی جی ڈی پی میں 115 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔ منصوبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، جس سے نہ صرف حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ کاربن کے اخراج میں بھی کمی آئے گی۔














