کینسر اور دل کے مریضوں کیلیے بڑی خوشخبری، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے بڑا فیصلہ کرلیا

منگل 9 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب میں ’وزیراعلیٰ اسپیشل اینیشیٹو برائے کینسر پیشنٹ کارڈ‘ متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد اب پنجاب میں کوئی بھی کینسر یا دل کا مریض اپنی جمع پونجی، گھر یا زیور بیچنے پر مجبور نہیں ہوگا۔

پنجاب میں کینسر اور دل کے عارضے میں مبتلا افراد کے علاج کا مکمل خرچ حکومت برداشت کرے گی۔ کینسر اور کارڈیک سرجری کے لیے خصوصی کارڈ متعارف کرانے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

مہنگے علاج کے خوف سے بے فکر، امراضِ قلب میں مبتلا ہر مریض سی ایم اسپیشل اینیشیٹو کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک کا علاج بالکل مفت حاصل کر سکے گا۔

پہلے مرحلے میں پنجاب بھر کے 45 ہزار مریض نئے کارڈ کے ذریعے مہنگے علاج کے اخراجات سے آزاد ہو جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ چیف منسٹر کارڈیک سرجری پروگرام کارڈ کے ذریعے مریضوں کی سرجری بھی مفت کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے فالج (اسٹروک) کے بروقت علاج کے لیے بھی جامع پروگرام کا پلان طلب کر لیا۔

یہ بھی پڑھیے کھانسی کے متعدد شربت اور ادویات ناقص قرار، پنجاب میں فروخت پر پابندی عائد

سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ 17 جنوری تک نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا اوپی ڈی بلاک فعال کر دیا جائے گا، جس سے ہزاروں مریضوں کی زندگیاں بچانے کے عزم کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا کو 31 جنوری تک فعال کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے بورڈ آف گورنرز نے پہلے مرحلے میں 219 آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی ہے۔
اسی طرح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا میں آئی پی ڈی، ایمرجنسی، پیتھالوجی اور ریڈیالوجی کو 31 جنوری تک مکمل فعال کیا جائے گا۔
ادارے کے بورڈ آف گورنرز پہلے فیز میں 258 آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے چکے ہیں۔

لاہور میں جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی 15 فروری سے فنکشنل ہو جائے گا۔ اس کے لیے 1104 آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی گئی ہے۔

بریفنگ کے مطابق پنجاب کے 57 بڑے اسپتالوں کی اوپی ڈی میں 2 کروڑ 50 لاکھ اور ایمرجنسی میں 1 کروڑ 62 لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا۔ بڑے سرکاری اسپتالوں میں 19 ارب 90 کروڑ روپے کی ادویات فراہم کی گئیں۔

وزیراعلیٰ میڈیسن ہوم ڈیلیوری پروگرام کے تحت 5 لاکھ 37 ہزار 511 مریضوں کو 480 ملین روپے کی ادویات گھر تک پہنچائی گئیں۔

سرکاری اسپتالوں میں 11 ماہ کے دوران 7 لاکھ 44 ہزار 430 سرجریز، 4 لاکھ 75 ہزار 40 سی ٹی اسکین اور 1 لاکھ 50 ہزار 925 ایم آر آئی اسکین کیے گئے۔

امراضِ قلب کی تشخیص کے لیے 1 لاکھ 5 ہزار 155 انجیوگرافی اور 1 لاکھ 57 ہزار 950 ایکو کارڈیوگرافی کی گئیں۔

اسپتالوں میں 12 لاکھ سے زائد الٹراساؤنڈ اور 18 لاکھ سے زائد ایکسرے کیے گئے۔ جبکہ ڈھائی کروڑ سے زائد مریضوں کو پیتھالوجی ڈائیگناسٹک ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فیض حمید اب عمران خان کے خلاف گواہی دیں گے، فیصل واوڈا

پی ٹی آئی صوبے میں ایسے حالات پیدا کر رہی ہے جو گورنر راج کی راہ ہموار کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو

وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق

کورونا وبا: انسانیت بیچین تھی لیکن سمندری مخلوق نے سکھ کا سانس لیا

9 مئی فوج کے سینے میں زخم، فیض حمید کی سزا آنے والے فیصلوں کی ابتدا ہے، عمار مسعود

ویڈیو

کوئٹہ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سفری سہولت کا آغاز، گرین بس منصوبے میں پنک بسوں کا اضافہ

فیض حمید کو سزا، اگلا کون؟ عمران خان سے متعلق بڑی پیشگوئی

خضدار کی سلمٰی جو مزدوری کی کمائی سے جھونپڑی اسکول چلا رہی ہیں

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل