ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے تازہ ترین سروے نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور کرپشن میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
قومی کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کی رپورٹ کے مطابق 66 فیصد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ انہیں حکومتی کام کے لیے رشوت ادا نہیں کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایلیٹ کیپچر‘ پاکستانی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہا ہے، آئی ایم ایف
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے شفافیت، قانون پر مبنی فیصلوں اور مالی نظم و ضبط کو اپنی اصلاحاتی حکمتِ عملی کا مرکزی حصہ بنایا، جس کے باعث شفاف طرزِ حکمرانی میں مسلسل بہتری آئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان کی معیشت جمود سے نکل کر استحکام اور ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پانا اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا معاشی استحکام کا اہم سبب بنا۔
مزید پڑھیں: کرپشن میں اضافہ، پاکستان دنیا کا 46واں کرپٹ ملک قرار
رپورٹ کے مطابق پولیس کارکردگی اور سروس ڈیلوری میں بہتری کے باعث عوامی رائے میں مثبت تبدیلی آئی، جبکہ تعلیم، اراضی و جائیداد اور ٹیکسیشن کے حوالے سے بھی عوامی تاثر میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق این سی پی ایس پاکستان میں کرپشن سے متعلق عوامی تصور کو جانچنے کا جامع پیمانہ ہے۔














