چینی کمپنی نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے تاکہ ملکی ضرورت کے ساتھ ساتھ برآمدات کو بھی فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ نے چین کی ہیبی جوہانگ انرجی ٹیکنالوجی گروپ کمپنی لمیٹڈ کی ایک وفد کے ساتھ ملاقات کی۔ چینی وفد کی قیادت چیئرمین وانگ جیانبن نے کی اور پاکستان میں سولر انرجی سمیت دیگر ہائی ٹیک شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی اپنی دلچسپی ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا درجہ حرارت میں کمی سولر پینلز کی قیمتیں نیچے لے آئی؟
وزیر قیصر احمد شیخ نے اس تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سنہری موقع ہے‘۔ انہوں نے حکومت کی کاروباری ماحول بہتر بنانے کی کوششوں اور وزیراعظم کی حالیہ اصلاحات، جن میں بزنس فسیلیٹیشن سینٹر کے نئے سنگل ونڈو عمل شامل ہیں کا ذکر بھی کیا۔
وفد کو سرمایہ کاری کے لیے 6,000 ایکڑ زمین مختص کرنے کی پیشکش بھی کی گئی۔ وزیر نے انہیں خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کے فوائد سے آگاہ کیا، جن میں پہلے 10 سال کے لیے انکم ٹیکس سے استثنیٰ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر صارفین کے لیے سرپرائز، نئے میٹر کی شرط کیوں لگائی گئی؟
قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے اور گزشتہ سال اسٹاک مارکیٹ کا انڈیکس تقریباً چار سے پانچ گنا بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت، سولر انرجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کیمیکلز اور مینوفیکچرنگ کے شعبے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بہت زیادہ مواقع فراہم کرتے ہیں۔
ملاقات میں ستمبر میں بیجنگ میں ہونے والی پاکستان-چین B2B انویسٹمنٹ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا، جس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں 8.5 ارب ڈالر کے معاہدے اور جوائنٹ وینچر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اب سولر کو آپ بھول جائیں، امریکی ’انورٹر بیٹری‘ نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا
وزیر نے چینی سرمایہ کاروں کے لیے BOI کی حمایت کے عزم کو دہرایا اور فزیبیلٹی اسٹڈیز اور جوائنٹ وینچر معاہدوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کا مضبوط اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور اعلیٰ معیار کی گرین ٹیک سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتا ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مددگار ہوگی۔














