پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور مسرت جمشید چیمہ کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد پنجاب پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم د یا تھا جس کے بعد ان کے وکیل روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود کی قانونی ٹیم نے بیان حلفی عدالت میں جمع کروایا تھا جس کے بعد رہائی کا حکم دیا گیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شاہ محمود قریشی کی رہائی کو بیان حلفی سے مشروط کیا تھا۔
اِدھر اڈیالہ جیل کے باہر اپنی مختصر گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے پارٹی چھوڑنے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہی رہوں گا۔
پارٹی چھوڑ نہیں رہا پارٹی کے ساتھ ہوں پارٹی کیساتھ ہی رہوں گا ۔ شاہ محمود قریشی#IamWithKhan pic.twitter.com/sHM0BZEHeg
— PTI (@PTIofficial) May 23, 2023
جمعہ 19 مئی کے روز شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے رہائی کا معاملہ ان کی جانب سے تحریری یقین دہانی نہ ملنے کے باعث کھٹائی میں پڑگیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 18 مئی کے روز اڈیالہ جیل میں 3 ایم پی او کے تحت قید شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دے دیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے وکیل بیرسٹر تیمور ملک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتوں کا بہت احترام ہے، تاہم پر امن احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے۔