جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیموں نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد جناح ہاؤس سمیت حساس تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق حملوں میں ملوث مطلوب ایک ہزار 634 افراد تاحال آزاد ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیموں نے اب تک 688 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں سے571 افراد کو جیل بھجوایا جاچکا ہے جبکہ جیوفینسنگ کے ذریعے 471 افراد کی شناخت مکمل کرلی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سنگین کارروائیوں میں ملوث 422 افراد تفتیش کے لیے سی ٹی ڈی کے حوالے کیے گئے ہیں اور ایس ایس پی رینک کے افسران خود ملزمان سے تفتیش کررہے ہیں۔
جے آئی ٹی ذرائع نے کہا کہ تفتیش کے تقاضے پورے کرکے بے گناہ اور گناہ کار کا تعین کیا جارہا ہے اور واقعات کے ہر پہلو کی جانچ سائنسی بنیادوں پر کی جارہی ہے جبکہ شرپسندی کی وجوہات اور پس پشت عناصر کا تعین کرنا بھی تفتیش کا اہم جزو ہے۔
9 مئی واقعات: پی ٹی آئی کے گرفتار 24 کارکنان کوئٹہ کی عدالت میں پیش
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد جلاؤ گھیراؤ کرنے کے الزام میں گرفتار 24 افراد کو منگل کے روز کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج تصور نوید کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزمان کی جانب سے پیروی انصاف لائرز فورم کی ٹیم نے کی۔
تفتیشی ٹیم نے ملزمان کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت مسترد کرتے ہوئے انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کے خلاف بجلی روڈ تھانہ میں مقدمہ درج ہے۔