تھائی لینڈ کے وزیر اعظم انوتن چارنویراکل نے جمعرات کو ملک کی پارلیمنٹ تحلیل کر دی ہے، جس کے بعد آئینی طور پر 45 سے 60 دن کے اندر عام انتخابات کرانے کا راستہ کھل گیا ہے۔ یہ اہم سیاسی پیشرفت ملک میں جاری کشیدگی اور سیاسی بحران کے تناظر میں سامنے آئی ہے۔
Thailand's PM, Anutin Charnvirakul, dissolves parliament after three months in office, paving the way for general elections early next year#KBCniYetu ^KG pic.twitter.com/oanhBdUEBk
— KBC Channel 1 News (@KBCChannel1) December 12, 2025
تھائی لینڈ کی ہائی رائل گزیٹ میں جمعرات کی شب شائع شدہ شاہی فرمان کے مطابق حکومت نے ایوانِ نمائندگان کو تحلیل کر کے نئے انتخابات کے انعقاد کا حکم جاری کیا ہے، جسے بادشاہ مہا واجیرالونگ کورن نے منظوری دی ہے۔
وزیر اعظم انوتن چارنویراکل نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ ’اقتدار واپس عوام کو لوٹانا چاہتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں:جنگ بندی کی خلاف ورزی، تھائی لینڈ کا کمبوڈیا کے علاقوں پر فضائی حملوں کا آغاز
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تھائی لینڈ میں اپوزیشن جماعت نے عدم اعتماد کی تحریک دائر کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا اور حکومت ایک اقلیتی اتحاد حکومت کے طور پر سیاسی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔
آئینی قانون کے تحت انتخابات اب جنوری یا فروری 2026 کے آغاز تک ہونے کی توقع ہے، جس سے پہلے ملک میں عبوری حکومت محدود اختیارات کے ساتھ برقرار رہے گی۔

یہ سیاسی اقدام ایسے وقت میں ہوا ہے جب تھائی لینڈ اور پڑوسی ملک کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، جس نے ملک میں سیاسی اور سماجی تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔














