ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ ایک بار پھر شدت اختیار کرتا جارہا ہے، جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے بھی استحکامِ پاکستان پارٹی کی حمایت کرتے ہوئے پارٹی سربراہ عبدالعلیم خان کی تجویز کی تائید کا اعلان کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی امین الحق نے کہا کہ نئے صوبوں کا قیام اب محض ایک سیاسی نعرہ نہیں بلکہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے صوبوں کا قیام، این ایف سی ایوارڈ فارمولے میں تبدیلی، رانا ثنااللہ کھل کر بول پڑے
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کم از کم 12 صوبے ہونے چاہییں تاکہ انتظامی امور کو مؤثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک نے بہتر حکمرانی اور عوامی سہولت کے لیے اپنی انتظامی اکائیوں میں اضافہ کیا ہے۔
امین الحق نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں نئے صوبوں کے قیام پر ہمیشہ اختلافات اور تنازعات رہے ہیں، تاہم موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ انتظامی تقسیم کو ازسرِنو ترتیب دیا جائے۔
مزید پڑھیں:ملک میں نئے صوبے بنانے کی بازگشت، بلاول بھٹو بول پڑے
ان کا کہنا تھا کہ ان کی دھرتی ماں ان کا صوبہ نہیں بلکہ پاکستان ہے، ان کے مطابق عوام کو بنیادی مسائل کے حل کے لیے بڑے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ سمیت ملک کے دیگر علاقوں کے شہریوں کو اپنے مسائل کے لیے کراچی جیسے شہروں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ اسی سوچ کے تحت پنجاب اور سندھ ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں نئے صوبوں کا قیام ضروری ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے اس موقع پر واضح مطالبہ کیا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم، بہتر نظم و نسق اور عوامی سہولت کے لیے پاکستان میں مزید صوبے قائم کیے جائیں۔














