کوہ پیما اسد علی میمن بخیریت ہیں، پہلی دستیاب پرواز کے ذریعے وطن لایا جائے گا: ترجمان دفتر خارجہ

بدھ 24 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ پر پھنسے پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن کو نکال کر طبی امداد دے دی گئی ہے او اب وہ ایورسٹ میں واقع قصبے لوکلا کے ایک ہوٹل میں موجود ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسد علی میمن کو پہلی دستیاب پرواز کے ذریعے ملک واپس لایا جائے گا۔

اسد علی میمن ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے دسویں پاکستانی کوہ پیما

5 روز قبل ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے اسد علی میمن دنیا کی سب سے بلند چوٹی پر قدم رکھنے والے دسویں پاکستانی کوہ پیما کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں، تاہم چوٹی سر کرنے کے بعد نیچے اترتے ہوئے وہ زخمی ہوگئے تھے اور مدد کے منتظر تھے۔

24 سالہ اسد علی میمن نے گزشتہ جمعہ کو کامیابی کے ساتھ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی تھی تاہم نیچے اترتے ہوئے وہ ایک چھوٹے سے حادثہ میں اپنا ہاتھ تڑوا بیٹھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسد علی میمن نے بتایا ہے کہ وہ کیمپ 4 اور 3 کے درمیان نیچے اترتے ہوئے پھسل گئے اور آئس اسکریو سے ٹکرا کر اپنا ہاتھ تڑوابیٹھے۔ اس حادثہ سے سنبھلتے ہوئے انہوں نے اپنا واپسی کا سفر ایک ہاتھ کی مدد سے جاری رکھا۔

عام طور پر سمٹ کے بعد واپس بیس کیمپ تک پہنچنے میں ایک سے دو روز لگتے ہیں لیکن زخمی اسد علی میمن سست روی سے اترتے ہوئے تین روز بعد یعنی گزشتہ پیر کو ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

بیس کیمپ پر انہیں ابتدائی طبی امداد تو فراہم کردی گئی ہے تاہم اپنی موجودہ جسمانی حالت کے باعث وہ ابھی مزید سفر جاری نہیں رکھ سکتے تھے۔

ماؤنٹ ایورسٹ بیس کیمپ پر پھنسے اسد علی میمن نے نیپال میں پاکستانی سفارتخانہ سے درخواست کی تھی کہ انہیں ایئر لفٹ کرکے دارالحکومت کٹھمنڈو پہنچایا جائے۔

’اپنے مجروح ہاتھ کے ساتھ میں بیس کیمپ سے کٹھمنڈو تک اپنا سفر کسی اور ذریعہ سے جاری نہیں رکھ سکتا جس کے بعد واحد ذریعہ ایئر سروس رہ جاتا ہے، جو موسم کے حالات پر منحصر ہے۔‘

24 سالہ کوہ پیما اسد علی میمن سندھ سے تعلق رکھنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما ہیں، جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا ہے۔ دوسری تصویر میں وہ اپنے نیپالی ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ (فوٹو: فیس بک)

24 سالہ کوہ پیما اسد علی میمن کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے طالبعلم ہیں اور لاڑکانہ ان کا آبائی علاقہ ہے۔ وہ سندھ سے تعلق رکھنے والے پہلے کوہ پیما ہیں، جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ نے ان کی باحفاظت واپسی کی دعا کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا :’شاندار پہاڑ کو فتح کرنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اب ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والے افراد کے ایک خصوصی گروپ کا حصہ ہیں، اور وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے سندھ کے پہلے اور واحد شخص ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp