‘آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے تو وہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے’، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

بدھ 24 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم سنا دیا۔

اسد عمر کی گرفتاری اور کیسز تفصیلات فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ اسد عمر کی جانب سے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔ عدالت نے دونوں جانب سے وکلاء  کے دلائل سننے کے بعد تھری ایم پی او کے تحت اسد عمر کی گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسد عمر کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ عدالت اسد عمر کو اس عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے، ہم چاہتے ہمیں دو دن دے دیں تاکہ اگر رہائی ہو تو ہم متعقلہ عدالت میں سرینڈر کر دیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ ہم نے کیسز کی تفصیلات فراہمی اور حفاظتی ضمانت کی درخواست دی تھی، جو کریمنل کیس درج ہیں ہم ان میں حفاظتی ضمانت چاہتے ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بابر اعوان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کے دو ٹویٹس ہیں وہ تو فوراً ڈیلیٹ کروائیں، بابر اعوان نے جواب میں کہا کہ اگرچہ یہ خبر ہے لیکن ہم آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس میں کہا کہ اگر میں کوئی آرڈر کر دوں تو کل کیا ہوگا مجھے نہیں معلوم، وہ تو اپکو نہیں چھوڑیں گے،جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔ بابر اعوان نے کہا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اس میں یہی تھا کہ 144 سیکشن کی خلاف ورزی نہ ہو، ہم نے شاہ محمود قریشی کو بھی بیان حلفی جمع کرانے کا کہا تھا۔

عدالت نے اسد عمر کو آئندہ کسی پر تشدد احتجاج کا حصہ نہ بننے کا بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp