وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے آج سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر (SPDC) کے وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت چیئرمین جاوید جبار نے کی۔
ملاقات میں ملک کے معاشی، مالی اور سماجی چیلنجز پر بات چیت ہوئی اور SPDC کی تحقیقی معاونت سے پالیسی سازی کے امکانات پر غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیرخزانہ کا معاشی اصلاحات پرزور، این ایف سی پر جنوری تک پیش رفت کا اعلان
وزیر خزانہ نے SPDC کی 3 دہائیوں پر محیط غیر جانبدار تحقیق کی تعریف کی اور کہا کہ حکومتی اصلاحات کا مقصد روزگار کم کرنا نہیں بلکہ ریاستی اداروں کی غیر مؤثر کارکردگی، مالی نقصان اور غیر ضروری سبسڈیوں کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے نیشنل فنانس کمیشن (NFC) سے متعلق پیش رفت، 8 ورکنگ گروپس کی تشکیل اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے پر مبنی تکنیکی مذاکرات پر روشنی ڈالی۔
ملاقات میں کلائمٹ چینج اور آبادی کے بڑھتے ہوئے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ملک پر معاشی بوجھ بڑھ رہا ہے جبکہ آبادی کے حوالے سے بنیادی چیلنج خدمات تک رسائی اور ادارہ جاتی ہم آہنگی ہے۔ SPDC نے ٹیکس پالیسی، ہائیلتھ ٹیکسز اور مالیاتی ماڈلنگ میں معاونت کی پیشکش کی۔
دوسری طرف وزیر خزانہ کی صدارت میں ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کی کابینہ کمیٹی(CCoSOEs) کا اجلاس بھی ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ری انشورنس کمپنی، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن اور اگنائٹ کمپنی کے بورڈز کی تشکیل، ZONG کے CEO کی USF بورڈ میں نامزدگی، اور مورافکو انڈسٹریز کے حوالے سے کارروائی کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: قطر نے پاکستان کے ساتھ نئی تجارتی شراکت داری قائم کی ہے، وزیر خزانہ
کمیٹی نے پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (PTDC) کے حوالے سے نئی تجاویز طلب کیں تاکہ قومی سطح پر سیاحت کی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے ایک چھوٹا مگر مؤثر ‘سنٹر آف ایکسیلنس’ قائم کیا جا سکے۔ اس اجلاس میں شفافیت، اصلاحات اور پالیسی کی مستقل ترقی پر زور دیا گیا۔














