سینیٹر مشتاق احمد نے بھارت کے ریاست بہار میں مسلم خاتون پروین نصر کے چہرے سے نقاب کھینچنے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ہندوستان میں مسلم اقلیتوں کے حالات کی علامت قرار دیا ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر اس معاملے کو اٹھائے اور بھارتی مسلم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
یہ بھی پڑھیں:مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچ کر اتارنے کا افسوسناک واقعہ، بھارت میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی نااہلی کی تحریک چل پڑی
سینیٹر مشتاق احمد کے مطابق بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک تقریب کے دوران مسلم خاتون پروین نصر کے چہرے سے نقاب نوچا، جو تہذیبی اور انسانی اقدار کے لیے شرمناک اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں، خصوصاً مسلم اقلیتیں، انتہائی دباؤ اور سخت حالات میں زندگی گزار رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نے تقریب میں مسلمان خاتون کا نقاب کھینچ دیا، شدید تنقید کا سامنا
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے تحت بہار میں ہندوتوا کے سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں، جس کے تحت مسلم اقلیتوں کو یا تو ہندو بننے، ملک چھوڑنے یا غلامانہ حالات میں جینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ نیٹو اور دیگر بین الاقوامی فورمز کے ذریعے اس مسئلے کو اٹھائے اور بھارت میں مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مسلم بھائی بہنوں کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
یہ واقعہ بھارت میں مسلم اقلیتوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور انسانی حقوق کی پامالی کی ایک تازہ مثال ہے۔ پاکستان میں اس پر سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور اسے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت قرار دیا گیا ہے۔













