بھرپور احتجاج میں ناکامی، کیا پی ٹی آئی صرف خیبرپختونخوا کی جماعت بن کر رہ گئی ہے؟

بدھ 17 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جو کبھی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت سمجھی جاتی تھی، بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے قریباً 28 ماہ بعد ملک گیر احتجاج کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ حالیہ عرصے میں پی ٹی آئی کی سرگرمیاں زیادہ تر خیبرپختونخوا تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں، جبکہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں کارکنان اور قیادت کی موجودگی کم نظر آتی ہے۔

عمران خان کی جیل میں قید کے 2 سال مکمل ہونے پر 5 اگست کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا گیا، تاہم عملی طور پر احتجاج صرف خیبر پختونخوا کے چند علاقوں تک محدود رہا۔ لاہور، کراچی، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں کارکنان کی محدود تعداد سامنے آئی جبکہ مرکزی قیادت نظر نہیں آئی۔ اس دوران مختلف شہروں سے کارکنان کی گرفتاریاں بھی ہوئیں۔

مزید پڑھیں: کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد جیل کے پہلے قیدی بننے جارہے ہیں؟

گزشتہ سال 6 مرتبہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تاہم کبھی پی ٹی آئی قیادت کے فیصلے اور کبھی انتظامیہ کی اجازت نہ ملنے پر جلسے منسوخ ہو گئے، جبکہ 8 ستمبر 2024 کو سنگجانی اسلام آباد میں پی ٹی آئی نے جلسہ کیا اور اگلا جلسہ لاہور میں کرنے کا اعلان کیا جو کہ تاحال نہ ہو سکا۔

مجموعی طور پر پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر مؤثر احتجاج منظم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے، البتہ خیبرپختونخوا میں جلسوں کا سلسلہ جاری ہے۔

وی نیوز نے مختلف سیاسی تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا پی ٹی آئی صرف خیبر پختونخوا کی جماعت بن کر رہ گئی ہے؟

’پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نے کارکنوں کو تنہا چھوڑ دیا‘

سینیئر تجزیہ کار ابصار عالم نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ کہنا ابھی مشکل ہے کہ پی ٹی آئی اب صرف خیبرپختونخوا کی جماعت بن کر رہ گئی ہے لیکن یہ واضح ہے کہ ان کی سیاست کا محور صرف اور صرف خیبر پختونخوا ہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے دیگر صوبوں میں پی ٹی آئی کے کارکنان اور ووٹرز موجود ہیں لیکن تحریک انصاف کی موجودہ قیادت نے ان کو اکیلا چھوڑ دیا ہے یا اگنور کر دیا ہے۔

’البتہ سارا کا سارا پاور پلے، سارا کا سارا جھگڑا اور سب حکمت عملی اب خیبر پختونخوا سے ہی ہو رہی ہے اور پی ٹی آئی کی سیاست میں صرف اور صرف خیبر پختونخوا ہی نظر آ رہا ہے۔‘

’پی ٹی آئی کا یہی رویہ رہا تو خیبرپختونخوا کی جماعت بھی نہیں رہے گی‘

سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جو حالات پاکستان تحریک انصاف کے ہیں اور جس طرح یہ مزاحمت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سہیل آفریدی اور عمران خان کے ٹوئٹر سے اداروں پر ہونے والے حملوں کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی بھی جماعت رہ سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں جو ابھی ضمنی انتخابات ہوئے تھے اس میں بھی پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما عمر ایوب کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اگر پی ٹی آئی اپنی موجودہ پالیسی کے تحت ہی چلتی رہی اور انہوں نے اپنی حکمت عملی میں نرمی نہ لائی تو مجھے نہیں لگتا کہ یہ مستقبل میں ایک سیاسی جماعت رہ بھی سکتی ہے۔

’پنجاب میں کوئی پی ٹی آئی کا نام لینے والا بھی سامنے نہیں آتا‘

سینیئر صحافی احمد ولید نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کا مسئلہ اب بہت سنجیدہ ہو گیا ہے۔ پنجاب میں تو پی ٹی آئی کا کوئی نام لینے والا بھی سامنے نہیں آتا، البتہ سندھ میں کچھ جگہوں پر پی ٹی آئی کے دعویدار یا نام لینے والے موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی قیادت اس بات کی ذمہ دار ہے کہ انہوں نے اپنی پالیسیوں سے پارٹی کو صوبے سے ختم کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کارکنان کو متحرک کرنے میں بھی ناکام رہی ہے، ان میں سیاسی سمجھ بوجھ بھی نہیں کہ وہ کس طرح پارٹی کارکنوں کو آگے لے کر چلیں، اسی وجہ سے یہ محدود ہو گئے ہیں۔

احمد ولید نے کہاکہ اس وقت پی ٹی آئی صرف خیبر پختونخوا میں نظر آتی ہے، چونکہ وہاں پر ان کے وزیراعلی ہیں اس لیے سب کی توجہ اسی طرف ہے۔

احمد ولید نے کہاکہ ہم نے یہ دیکھا کہ ماضی میں ہونے والے احتجاج میں پنجاب سے لوگوں نے شرکت نہیں کی، بلکہ خیبرپختونخوا سے اسلام آباد آکر لوگوں نے احتجاج کیا۔

انہوں نے کہاکہ سلمان اکرم راجا خود کہہ چکے ہیں کہ جب میں احتجاج کے لیے نکلا تو وہاں پر کوئی کارکن موجود نہیں تھا، تو میں بھی گھر چلا گیا۔

احمد ولید نے کہاکہ میرے خیال میں پی ٹی آئی نے اب یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ احتجاجی سیاست کو خیبرپختونخوا تک ہی محدود رکھنا ہے، کیوں کہ وہاں ان کی حکومت ہے اور کوئی روک ٹوک نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں تو پی ٹی آئی اب کوئی زیادہ دلچسپی ہی نہیں لے رہی، صرف خیبرپختونخوا پر توجہ ہے۔ یہ پالیسی پنجاب میں اپنی بنیادیں کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

ملک بھر کے کارکنان اور اوورسیز پاکستانی تعاون کریں، جنید اکبر کی اپیل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر نے اب عمران خان کی رہائی کے لیے ملک کے دیگر حصوں اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے تعاون کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر پارٹی کارکنان کو ریاستی دباؤ کا سامنا ہے اور متعدد کارکنوں پر مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

’خیبر پختونخوا میں رواں سال ستمبر میں 2 ہزار اور نومبر میں مزید 5 ہزار کارکنوں پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، جبکہ قریباً 20 سے 22 ہزار کارکنان کو مختلف تحقیقات اور بلائے جانے کے مراحل سے گزارا گیا۔‘

انہوں نے کہاکہ ایم پی ایز، ایم این ایز اور تنظیمی ڈھانچے پر بھی ایسے ہی دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔

جنید اکبر نے ملک بھر کے پارٹی کارکنان، دیگر صوبوں کی تنظیموں اور اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ مشکل وقت میں عمران خان کے لیے نکلیں اور خیبر پختونخوا کے کارکنوں کا ساتھ دیا جائے کیونکہ کارکنان کے کیسز اور عدالتوں میں آنے جانے کے لیے کم از کم 20 سے 25 لاکھ روپے کا خرچ آرہا ہے۔

مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی ان کے اپنے ہاتھ میں ہے، علی امین گنڈاپور

’مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کرے پوری ذمہ داری سے نبھاؤں گا‘

صوبائی صدر نے کہاکہ مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کرے گی وہ اسے پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کریں گے۔

’پی ٹی آئی کے پاس 2 ہی راستے ہیں، ملک گیر احتجاج یا مذاکرات، تاہم یہ واضح ہے کہ ایک صوبے کا احتجاج مؤثر نہیں ہوسکتا، اس کے لیے پورے پاکستان کا متحرک ہونا ضروری ہے۔ 22 ہزار لوگوں کو نکالنے کی بات کرنا آسان ہے، لیکن جب کوئی ایسا کرے گا تو اسے معلوم ہو جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے دائرہ اختیار میں توسیع، جنوبی پنجاب کے اضلاع بھی شامل

علامہ اقبال کے مجسمے کی تضحیک اور توہین، افسوسناک واقعے کی ویڈیو وائرل

عمران خان کو شدید نفسیاتی اذیت کا سامنا، ’ڈیتھ سیل‘ میں قید ہیں، بیٹوں کا دعویٰ

پولیس  آپریشن، واٹر کینن کا استعمال، اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی دھرنا ختم

حجاب تنازع: بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف لکھنؤ میں مقدمے کی درخواست دائر

ویڈیو

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

کالم / تجزیہ

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں

سقوط ڈھاکہ: جاوید ہاشمی جھوٹ بول رہے ہیں