ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کو قاہرہ امن معاہدے کی صریح خلاف ورزی قرار دیتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے گزشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا جبکہ گزشتہ روز مصری وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا۔ بریفنگ میں واضح کیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر بحال کرے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ
دفتر خارجہ نے کہا کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے سانحے کو 11 برس بیت چکے ہیں، جس میں بے گناہ اور معصوم بچوں کو شہید کیا گیا تھا۔ پاکستان نے سڈنی بیچ حملے اور سوڈان میں پیس کیپرز پر حملے کی بھی مذمت کی اور مشکل وقت میں آسٹریلوی حکومت کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کیا۔
بھارتی جارحیت کے حوالے سے بتایا گیا کہ 7 دسمبر سے دریائے چناب پر بھارت نے بغیر پیشگی اطلاع پانی چھوڑا، جو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ پاکستان نے بھارت سے رابطہ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارتی آبی جارحیت کا نوٹس لے۔
اتر پردیش میں خاتون ڈاکٹر کا حجاب اتارنے کے واقعے کی بھی شدید مذمت کی گئی اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ دہرایا گیا۔
مزید پڑھیں:طالبان رجیم دہشتگردی پر پردہ ڈال رہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ
افغانستان کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افریقہ میں یو این سیکیورٹی فورس پر حملے کی مذمت کی، جبکہ سلامتی کونسل کی رپورٹ نے طالبان حکومت اور افغانستان میں سرگرم دہشتگرد گروہوں کے حوالے سے خدشات کی تصدیق کی۔ سلامتی کونسل کی رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیر ملکی دہشتگرد عناصر کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید کرتی ہے۔
پاکستان نے ایران میں علاقائی اجلاس میں شرکت کی اور پاک افغان جنگ بندی کو دہشتگرد حملے روکنے کے مقصد کے تحت نافذ کیا، مگر بدقسمتی سے حملے اب بھی جاری ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان نے اچھی نیت سے جنگ بندی کی اور علاقائی استحکام کے لیے پرامن رویہ اختیار کیا ہے۔













