عمران خان کا ٹرائل صرف موبائل فون کے ذریعے ہوگا، سلمان اکرم راجہ کا انکشاف

جمعرات 18 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رہنما پی ٹی آئی اور سینیئر قانون دان سلمان اکرم راجہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ٹرائل کے طریقۂ کار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ان کے مطابق، تاریخ میں پہلی بار ایسا عدالتی عمل اختیار کیا جا رہا ہے جس میں ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے صرف ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمات: عمران خان کے ٹرائل کا نیا شیڈول جاری

نیو ٹی وی سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو جیل میں کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، نہ وکلا کو رسائی حاصل ہے اور نہ ہی اہلِ خانہ کو۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایک کوٹھری میں بٹھا دیا جائے گا، ان کے سامنے ایک موبائل فون رکھا جائے گا اور اسی موبائل فون کے ذریعے انہیں عدالت میں موجود تصور کیا جائے گا، جبکہ جج کئی میل دور عدالت میں بیٹھے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر جج کو اسکرین پر عمران خان کا چہرہ نظر آ جائے تو یہ فرض کر لیا جائے گا کہ وہ عدالت میں موجود ہیں، حالانکہ عملی طور پر نہ وکیل موجود ہوگا اور نہ ہی کسی قسم کی براہِ راست عدالتی کارروائی کا موقع دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اٹلانٹک تھنک ٹینک میں عمران خان کے ٹرائل کے حوالے سے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، اسحاق ڈار

سلمان اکرم راجہ نے سوال اٹھایا کہ آیا یہی وہ طریقہ ہے جو جیل ٹرائل کے لیے اختیار کیا جاتا ہے، انہوں نے بتایا کہ جیل ٹرائل کے لیے بھی یہی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس کے تحت ملزم جیل میں ہونے کے باوجود مکمل طور پر تنہا ہوگا اور اسے صرف ویڈیو لنک، یعنی موبائل فون کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے اس عمل کو شفاف ٹرائل کے بنیادی اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طریقۂ کار سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp