سولر صارفین کے لیے بری خبر: نیپرا نے نیٹ میٹرنگ قوانین تبدیل کر دیے، نیٹ بلنگ نظام متعارف

اتوار 21 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں سولر صارفین کے لیے نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔ نیپرا نے نئے قوانین کو ’سولر صارفین قوانین 2025‘ کا نام دیا ہے، اور وزارت توانائی نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اسے منظوری دے دی ہے۔ اب نیٹ میٹرنگ کے بجائے نیٹ بلنگ کا نظام نافذ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سولر صارفین کے لیے بڑا دھچکا، نیپرا کی نئی تجاویز سے کتنا نقصان ہو گا؟

دستاویزات کے مطابق نئے رولز کے تحت سولر معاہدہ کی مدت 7 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی گئی ہے۔ نیٹ میٹرنگ کی مد میں صارفین کو ملنے والا اضافی سرچارج ختم کرکے امپورٹ ایکسپورٹ مد میں فی یونٹ ادائیگی متعارف کرائی گئی ہے۔

نئی سولر نیٹ بلنگ میں فی یونٹ قیمت قریباً 11 روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ سابقہ نیٹ میٹرنگ میں صارفین کو فی یونٹ 25 روپے 98 پیسے کا فائدہ ملتا تھا۔

آئندہ 25 کلو واٹ سے کم لوڈ والے صارفین کو نیپرا سے لائسنس حاصل کرنا لازم ہوگا۔ پہلے گھریلو، صنعتی اور کمرشل صارفین 25 کلو واٹ تک بغیر لائسنس کے سولر استعمال کر سکتے تھے۔

وزارت توانائی اور نیپرا نے کئی ماہ تک مشاورت کے بعد یہ پالیسی تیار کی۔ وزارت توانائی نے وفاقی حکومت کو بتایا کہ نئی پالیسی کے بغیر سولر سسٹمز چلانا ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستانی سولر صارفین کا رجحان آف گرڈ سولر سسٹم کی طرف کیوں بڑھ رہا ہے؟

سولر ٹیرف اور قوانین وقت کے ساتھ نیپرا ریگولیٹرز کی جانب سے تبدیل ہوتے رہیں گے، اور صارفین کو اس سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

حکومت سیاسی و ادارہ جاتی اصلاحات پر آمادہ، 8 فروری کے انتخابات پر کوئی بات نہیں

 شدید برفانی طوفان: امریکا میں ہزاروں پروازیں منسوخ، زمینی سفر بھی درہم برہم

پی آئی اے اصلاحات پر الزامات، حکومتی مؤقف سامنے آ گیا

مختصر ٹیسٹ میچز کاروبار کے لیے نقصان دہ، کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او کا انتباہ

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی