لاہور کی ضلع کچہری نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کی نامناسب ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں ملزمہ آمنہ عروج کی این سی سی آئی اے کے تحت درج مقدمے سے درخواست ضمانت خارج کردی ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمہ آمنہ عروج کے وکیل نے موقف اپنایا کہ مقدمہ 1 سال 3 ماہ کی تاخیر سے درج کیا گیا اور ملزمہ کا اس کیس میں کوئی کردار نہیں ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مقدمہ سزا کی معطلی کے بعد درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد خلیل الرحمان قمر کا ردعمل آگیا، ویڈیو سے متعلق کیا کہا؟
دوسری جانب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمہ آمنہ عروج نے ویڈیو بنانے اور اسے وائرل کرنے میں اہم کردار ادا کیا جبکہ دیگر شریک ملزمان کو صرف سہولت کاری کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف ریکارڈ پر کافی ثبوت موجود ہیں اور مقدمہ دفعہ 497 کے تحت قابل ضمانت نہیں ہے۔ اس بنیاد پر عدالت نے آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا ٹرولز کے لیے بری خبر، خلیل الرحمان قمر کا نیا انٹرویو سامنے آگیا
واضح رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کی کوشش کا معاملہ جولائی کے آغاز میں سامنے آیا تھا، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تقریبا تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں ڈراما ساز کی آمنہ عروج کے ساتھ نازیبا ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں۔
خلیل الرحمان قمر نے 15 جولائی کو اپنے ساتھ ہونے والی ڈکیتی اور اغوا کی واردات کی ایف آئی آر 21 جولائی کو لاہور کے تھانہ سندر میں درج کروائی، جس کے مطابق ایک خاتون نے انہیں ڈراما پروڈیوس کرنے کی پیشکش کے بہانے بلایا لیکن وہاں پر مسلح افراد نے ان سے رقم ہتھیانے کے علاوہ اغوا کیا اور فون سے ڈیٹا بھی کاپی کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان قمر کا نام بگاڑنے پر نادیہ حسین پر شدید تنقید
ایف آئی آر میں خلیل الرحمان نے بتایا کہ ’15 جولائی کو رات 12 بجے انہیں ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی، کال کرنے والی خاتون نے اپنا نام آمنہ عروج بتایا اور کہا کہ میں آپ کی بہت بڑی فین ہوں، انگلینڈ سے آئی ہوں اور آُپ کے ساتھ ڈراما بنانا چاہتی ہوں جس کے بعد خاتون نے مجھے بحریہ ٹاؤن کی لوکیشن بھیج دی اور میں چار بج کر 40 منٹ پر وہاں پہنچ گیا۔‘
خلیل الرحمان قمر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ’ملزمان نے مجھ سے زبردستی میرے فون کا پاس ورڈ لیا اور میرے فون کا ڈیٹا اپنے فون پر ٹرانسفر کر لیا اور مجھے بری طرح زدوکوب کیا۔‘
یہ بھی پڑھیں: ’ان کا جسم، ان کی مرضی‘، عفت عمر نے خلیل الرحمان قمر کی حمایت کردی
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران ایک ملزم ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے کر اٹھا اور گن پوائنٹ پر اس کا پاس ورڈ پوچھا اور اے ٹی ایم مشین سے دو لاکھ 67 ہزار روپے نکلوا کر کہا کہ انہیں مار دینے کا حکم ہے اور ان سے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ بھی کیا۔














