امریکی محکمۂ داخلی سلامتی (DHS) نے تعطیلات کے موسم میں ایک نئی ترغیبی اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت امریکا میں موجود غیر قانونی تارکینِ وطن کو رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس جانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اس منصوبے کے مطابق، جو تارکینِ وطن سال کے اختتام تک CBP Home موبائل ایپ کے ذریعے خود کو رضاکارانہ طور پر واپس جانے کے لیے رجسٹر کریں گے، انہیں 3,000 ڈالر کی مالی امداد اور حکومت کی جانب سے وطن واپسی کا فضائی ٹکٹ فراہم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: وینزویلا میں مسلح مداخلت انسانی المیہ ہوگی، برازیل کے صدر کا امریکا کو انتباہ
امریکی محکمۂ داخلی سلامتی (DHS) کے مطابق اس پروگرام میں شامل افراد کو ویزا مدت ختم ہونے یا ملک نہ چھوڑنے سے متعلق سول جرمانوں اور سزاؤں میں بھی معافی دی جا سکتی ہے۔
محکمۂ داخلی سلامتی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے کہا کہ یہ ترغیب گزشتہ مالی امداد کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے اور اس کا مقصد امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد میں کمی لانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری 2025 سے اب تک قریباً 19 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن رضا کارانہ طور پر امریکا چھوڑ چکے ہیں، جبکہ دسیوں ہزار افراد نے CBP Home پروگرام سے فائدہ اٹھایا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی شناختی دستاویزات کی جعل سازی، بنگلہ دیشی شہری امریکا میں نامزد
امریکی محکمۂ داخلی سلامتی نے خبردار کیا ہے کہ جو افراد رضاکارانہ طور پر واپسی کا انتخاب نہیں کریں گے، انہیں گرفتاری، جبری ملک بدری اور مستقبل میں امریکا میں داخلے پر طویل پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ رضاکارانہ واپسی کے پروگرام حراست اور جبری ملک بدری کے مقابلے میں کم خرچ اور مؤثر متبادل ہیں۔













