عالمی منڈی میں چاندی کی قیمتیں جمعہ 26 دسمبر کو تاریخی بلند سطح یعنی ڈالر 75 فی اونس سے تجاوز کر گئیں جبکہ سونا اور پلاٹینم بھی اپنی بلند ترین سطحوں تک پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: چاندی کی بڑھتی قیمت، کیا چاندی سونے کی جگہ لے رہی ہے؟
چاندی کی موجودہ قیمت 3.6 فیصد بڑھ کر 74.52 ڈالر فی اونس ہو گئی، جس کے ساتھ اس سال کی کل اضافہ 158 فیصد ہو گیا ہے۔ چاندی کی قیمت جون کے آخر سے دگنی ہو گئی جس کی وجہ مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز، الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار اور مہنگائی کے خلاف سرمایہ کاری میں طلب ہے۔
رائٹرز کے مطابق سونے کی قیمت 0.6 فیصد بڑھ کر 4,505.30 ڈالر فی اونس ہو گئی جبکہ امریکی سونے کے مستقبل کے معاہدے فروری ڈیلیوری کے لیے 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 4,534 ڈالر تک پہنچ گئے۔
تجزیہ کار جیووانی اسٹانوفو کے مطابق امریکی سود کی شرح میں کمی کے امکانات سونے اور چاندی کی طلب کو مستحکم کر رہے ہیں جس سے دونوں دھاتیں نئی بلند ترین سطحوں پر پہنچ گئی ہیں۔ کم لیکویڈیٹی تمام قیمتی دھاتوں میں اتار چڑھاؤ کو بڑھا رہی ہے۔
مزید پڑھیے: کیا چاندی ’گولڈ مارکیٹ‘ کی جگہ لے سکتی ہے؟
سرمایہ کار توقع کر رہے ہیں کہ آئندہ سال امریکی فیڈرل ریزرو 2 بار سود کی شرح کم کرے گا، جس سے سونے کی قیمتیں مستحکم رہیں گی کیونکہ سونا کسی قسم کا سود نہیں دیتا۔
پلاٹینم کی قیمتیں بھی بڑھیں، اور اس سال کی مجموعی بڑھوتری تقریباً 158 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کبھی’سونے چاندی‘ کے سکے ڈھالا کرتا تھا
یہ سال سونا اور چاندی کے لیے سنہ 1979 کے بعد کا سب سے مضبوط سالانہ اضافہ ثابت ہو رہا ہے۔














