پی آئی اے اصلاحات پر الزامات، حکومتی مؤقف سامنے آ گیا

ہفتہ 27 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الجزیرہ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے بعد پی آئی اے کی تنظیمِ نو اور حصص کی منتقلی سے متعلق مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، تاہم حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ حقیقت کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور اصل معاشی حقائق کو نظر انداز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے نجکاری: عارف حبیب کنسورشیم نے 135 ارب روپے میں قومی ایئر لائن کو خرید لیا

حکومتی مؤقف کے مطابق پی آئی اے کئی برسوں سے مسلسل خسارے میں جا رہی تھی اور قومی خزانے پر بھاری بوجھ بنی ہوئی تھی، جس کی اصلاح ناگزیر ہو چکی تھی۔ الجزیرہ کے مضمون میں سیاسی تنازع کو نمایاں کیا گیا، جبکہ اس بنیادی حقیقت کو کم اہمیت دی گئی کہ ادارہ طویل عرصے سے عوامی پیسے سے چلایا جا رہا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے 75 فیصد حصص کی منتقلی کوئی خفیہ یا عجلت میں کیا گیا فیصلہ نہیں تھا بلکہ یہ ایک منظم اور شفاف عمل کے تحت کی گئی اسٹریٹجک ری اسٹرکچرنگ تھی، جس کی منظوری متعلقہ ریگولیٹری اداروں نے دی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس اقدام کو غلط طور پر ’سیل آؤٹ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

اسی طرح اس عمل کو آئی ایم ایف کے دباؤ سے جوڑنا بھی درست نہیں، کیونکہ یہ فیصلہ پاکستان کی اپنی مالی اصلاحات اور اداروں کو مستحکم بنانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔ حکام نے واضح کیا کہ کنسورشیم میں بعض اداروں کی شمولیت کو بلا ثبوت غلط معنی پہنائے گئے، جبکہ یہ شمولیت مکمل طور پر قانونی اور تجارتی بنیادوں پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

حکومت کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی بحالی، خدمات میں بہتری اور ٹیکس دہندگان پر بوجھ ختم کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے واضح منصوبے موجود ہیں، جنہیں رپورٹ میں نظر انداز کیا گیا۔ حکام کے مطابق اپوزیشن کی تنقید کو بھی بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، جو سیاسی مؤقف تو ہو سکتا ہے مگر اس سے معاہدے کی شفافیت پر سوال نہیں اٹھتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم سے ملاقات اور مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں فوری جنگ بندی پر اتفاق

زمین کے اندر چھپا پانی، وہ راز جس نے دنیا کو عالمگیر آگ سے بچایا

ڈھاکا ایئرپورٹ: دھند کے باعث پروازوں کا نظام متاثر، متعدد بین الاقوامی پروازیں متبادل ہوائی اڈوں پر منتقل

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی