وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 9 مئی واقعے میں ملوث 499 مقدمات میں سے صرف 6 مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت پراسس کئے جائیں گے، غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ تمام مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت پراسس ہوں گے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے نوجوان نسل کے ذہنوں میں فتنے کو بھر دیا ہے، جعلی پلستر لگا کر عوام کو بے وقوف بنایا اور عوام کو پیٹرول بم بنانے کے طریقے بتائے گئے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہر بار کہتا رہا عمران خان ملک کو کسی حادثے سے دوچار کرے گا، عمران خان نے 2014 کے دھرنے سے نفرت کی سیاست کا آغاز کیا اور 25 مئی کو جو ہوا وہ اسی کا تسلسل تھا۔
انہوں نے مقدمات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ابھی تک 499 مقدمات درج ہوئے ہیں، جن میں سے 88 مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور صرف 6 مقدموں میں ملوث 19 لوگوں کو فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔
’ممکنہ طور پر فوجی عدالتوں میں چلائے جانے والے 6 مقدمات میں سے 2 پنجاب اور 4 خیبرپختونخوا سے ہیں۔‘
انکے مطابق اب تک جتنے افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں سے 80 فیصد تو ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں، جو لوگ ممنوع علاقے میں داخل ہوئے لیکن کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے بتایا کہ ملٹری ایکٹ کے تحت کوئی شخص ممنوعہ علاقے میں داخل ہوتا ہے تو اس کی سزا 3 سال ہے، دفاعی تنصیبات پر جلاؤ گھیراؤ کرتا ہے تو اس کی سزا 14سال ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کوئی نئی ملٹری کورٹ نہیں بنائی جا رہی ہے، یہی کیسز انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلیں تو اس کی سزا 24سال ہوتی ہے۔