پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لیں

ہفتہ 27 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی نے بھی سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں تحریک انصاف کے سابق رہنما علی زیدی نے کہا کہ ’میں نے ہمیشہ پاکستان کی خدمت کی ہے اور پاکستان کی خدمت کے لیے سیاست میں آیا تھا۔ 9  مئی کے جو واقعات ہیں ان کی پہلے بھی مذمت کر چکا ہوں اور دوبارہ مذمت کرتا ہوں۔‘

علی زیدی نے کہا کہ ’پاکستان کی افواج ہمارا فخر ہیں اور ان کی وجہ سے ہم سکون سے سوتے ہیں، کیوں کہ وہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ جو ہوا غلط ہوا، اور سب کو کیفر کردار تک لانا ضروری ہے چاہے جو بھی ملوث ہے۔‘

علی زیدی کا کہنا ہے کہ وہ سیاست چھوڑ رہے ہیں اور پی ٹی آئی کے سب عہدوں سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ پاکستان کی خدمت کرنے کی کوشش کریں گے، باہر سے پیسہ پاکستان لائیں گے۔

علی زیدی کا سیاسی سفر کب شروع ہوا؟

علی زیدی امریکا میں مقیم تھے اور وہاں کاروبار کے ساتھ ساتھ کرکٹ بھی کھیلا کرتے تھے اور ان کو عوام کا ہمدرد بھی سمجھا جاتا تھا۔ علی زیدی نے 1999 میں پاکستان آکر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، چند سال بعد ہی یعنی 2002 میں عام انتخابات میں حصہ لیا اور سندھ کی صوبائی اسیمبلی کے حلقے پی ایس 116 سے کم بیش 3 ہزار ووٹ لیے اور ناکام رہے۔

علی زیدی اور جیکب آباد کا تعلق؟

علی زیدی نے قومی اسمبلی کے انتخابی کیریئر کا آغاز جیکب آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ 208 سے کیا اور ناکام رہے، شاید اس وقت ان کے وہم و گمان میں بھی نا ہو کہ ان کے سیاسی سفر کا اختتام بھی جیکب آباد میں ہی ہوگا۔ علی زیدی نے سیاسی سفر کا آغاز عمران خان کے کہنے پر کیا، علی زیدی کے مطابق ’سندھ میں پیپلز ہارٹی کے خلاف انتخابی عمل میں حصہ لینا ناممکن سمجھا جاتا تھا یہی وجہ تھی کہ عمران خان نے مجھے یہاں سے الیکشن میں کھڑا ہونے کا کہا تھا‘۔

علی زیدی 25 دسمبر 2014 کو کراچی کے صدر مقرر ہوئے، اس دوران کراچی میں پی ٹی آئی کی تنظیمی بنیادوں میں نئی روح پھونکی گئی، عام انتخابات 2018 کے لیے تیاریوں کا بھی آغاز ہوا۔ مہنگائی یا مقامی سطح پر احتجاج ہو یا پھر نیٹو سپلائی کے خلاف اہم شاہراہوں پر دھرنے ہوں، وہ پی ٹی آئی کراچی کی عملی سیاست میں نظر آنے لگے۔

بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کے باعث انہیں کراچی کی صدارت سے ہٹا کر آفتاب صدیقی کو لایا گیا۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق آفتاب صدیقی اور علی زیدی کے مابین ٹکٹوں کی تقسیم پر شدید اختلافات تھے۔ پی ٹی آئی کراچی میں کام کے حوالے سے آفتاب صدیقی اور علی زیدی میں خط و کتابت کا سلسلہ بھی لگا رہتا تھا جس میں علی زیدی آفتاب صدیقی کو تنقید کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔

2018 کے عام انتخابات

علی زیدی نے ایک بار پھر انتخابات میں حصہ لیا اور ایم کیو ایم کے مقابلے میں قومی اسمبلی کی نشست 244 کی مشکل سیٹ پر کامیابی حاصل کی اور یوں پہلی بار علی زیدی پر سیاست میں قسمت کی دیوی مہربان ہوئی اور 11 ستمبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے انہیں کابینہ کا حصہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سمندری امور کا قلمدان سونپا۔ وفاقی وزیر علی زیدی کا یہ سفر کچھ اچھا نہیں رہا۔ علی زیدی کو 25 مارچ 2021 کو پاکستان تحریک انصاف سندھ کا صدر مقرر کیا گیا۔ اس دوران کراچی سطح پر پارٹی تقسیم ہوئی اور مقامی قیادت علی زیدی سے ناخوش دکھائی دی، خاص طور پر سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے بعد یہ اختلافات کھل کر سامنے آئے، کراچی کی مقامی قیادت کا الزام رہا کہ علی زیدی جہاں صرف میڈیا ہوتا ہے وہاں نظر  آتے ہیں جبکہ 9 مئی کو بھی علی زیدی سمیت اہم رہنماء احتجاج میں کارکنان کے ہمراہ نہیں تھے۔

علی زیدی کو جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ نے جوتوں کا تحفہ دیا

ایک سیاسی تقریب میں علی زیدی کے جوتوں کی بہت تعریف ہوئی تو علی زیدی کا کہنا تھا یہ جوتے انہیں جنرل قمر باجوہ نے گفٹ کیے ہیں۔ علی زیدی کو پہلے رواں برس 15 اپریل کو 17 کروڑ روپے کے مبینہ جعلسازی کے مقدمے میں حراست میں لیا گیا بعد ازاں علی زیدی نے اس کیس میں ضمانت حاصل کی تھی۔

9 مئی کے واقعات اور علی زیدی کی گرفتاری

9 مئی کے واقعات کے بعد ملک بھر کی طرح کراچی میں پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف پولیس ایکشن میں دکھائی دی اور 10 مئی کو علی زیدی کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد ان کی اہلیہ یاسمین علی زیدی نے عدالت کا دروازہ کھٹکٹایا اور کہا کہ علی زیدی کہاں ہے بتایا جائے بنا وارنٹ کے گرفتاری خلاف قانون ہے۔

دوسری جانب علی زیدی کو جیکب آباد جیل منتقل کرنے کی اطلاعات گردش کرنے لگیں اور پھر علی زیدی منظر عام پر آئے اور نجی اسپتال کے باہر میڈیا کو بلایا گیا جہاں علی زیدی نے پارٹی عہدوں سے تو ہٹنے کا اعلان کیا لیکن پارٹی چھوڑنے کی کوئی بات نہیں کی، علی زیدی نے کہا کہ انہیں جیکب آباد شفٹ کیا جا رہا تھا کہ راستے میں ان کی طبیعت خراب ہو گئی، طبیعت خرابی کا حکام کو بتایا تو وہ گھر لے آئے۔

محکمہ داخلہ سندھ جو علی زیدی کے گھر کو سب جیل قرار چکی تھی ایک بار پھر متحرک ہوئی اور نوٹیفیکشن نکالا کہ علی زیدی عوام کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اس لیے انہیں جیکب آباد جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔

علی زیدی کی بیٹی کا ٹوئیٹ

سچا علی زیدی نے ٹوئیٹ میں والد کے ہمراہ ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہمیں اپنے والد کا گھر میں ہونا یاد آرہا ہے، وہ ہمارے مشکل وقت میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں اور ہم ان کی مدد کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والد نے ایمانداری کے ساتھ پاکستان کی خدمت کے سوا کچھ نہیں کیا، انہیں بحفاظت گھر واپس بھیجا جائے۔ سچا علی زیدی نے امید ظاہر کی کہ ان کے والد بہت جلد ان کے ساتھ ہوں گے۔ اس ٹوئیٹ کا جواب  فواد چوہدری نے اس طرح دیا تھا کہ آپ کے والد جلد واپس آئیں گے۔

https://twitter.com/SachaZaidi/status/1662130049057947651?s=20

علی زیدی کی پی ٹی آئی سے کنارہ کشی کو کراچی اور پاکستان کے لیے اچھا نہیں سمجھا جا رہا ہے سیاسی حلقوں میں یہ باتیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ آفتاب صدیقی اور علی زیدی جیسے سیاست دانوں کا سیاست چھوڑنا سیاست کے لیے اچھا اشارہ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp