بھارت میں ایک سرکاری اہلکار کو موبائل نکالنے کے لیے پورا ڈیم خالی کروا نے کے جرم میں عہدے سے معطل کر دیا۔ سرکاری اہلکارکو پانی سے بھرا ڈیم خالی کرانے میں 3 دن لگے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں ایک سرکاری اہلکار کو اپنے عہدے سے اس وقت معطل کر دیا گیا ہے جب اس نے اپنا فون نکالنے کے لیے پانی سے بھرے ڈیم کو خالی کرنے کا حکم دیا۔
کہا جا رہا ہے کہ راجیش وشواس ڈیم کے کنارے کھڑے ہو کر اپنے موبائل سے سیلفی لے رہے تھے کہ موبائل ان کے ہاتھ سے پھسل کرڈیم میں جا گرا۔
حکام کا کہنا ہے کہ راجیش وشواس کو اپنا موبائل ڈیم سے برآمد کرنے کے لیے ڈیم سے لاکھوں لیٹر پانی نکالنے کے لیے 3 دن کا وقت لگا۔ 3 دن کی محنت کے بعد وشواس کو جب موبائل ملا تو وہ پانی سے بھرا ہوا تھا۔
راجیش وشواس نے دعویٰ کیا کہ اس میں حساس سرکاری ڈیٹا موجود ہے اور اسے دوبارہ حاصل کرنا ان کے لیے نہایت ضروری تھا لیکن اعلیٰ حکام نے ان پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگا کر برطرف کر دیا ۔
راجیش وشواس فوڈ انسپکٹر ہیں انہوں نے اپنا سام سنگ کمپنی کا فون، جس کی مالیت تقریباً 1,200 ڈالر (100,000 بھارتی روپے) ہے، وسطی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے کھیرکٹہ ڈیم میں سیلفی لیتے ہوئے گرا دیا۔
وشواس نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو ایک ویڈیو پیغام بھیجا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ مقامی غوطہ خور موبائل ڈھونڈنے میں ناکام ہوگئے جس کے بعد انہوں نے ڈیزل پمپ منگوا کر ڈیم کو خالی کروایا اور اس کے لیے انہوں نے خود ادائیگی کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ پمپ کئی دنوں تک چلتا رہا، جس کے ذریعے تقریباً 20 لاکھ لیٹر (440,000 گیلن) پانی ڈیم سے باہر پھینکا جو کہ مبینہ طور پر 6 مربع کلومیٹر (600 ہیکٹر) کھیتوں کو سیراب کرنے کے لیے کافی تھا۔
کانکیر ضلع کے ایک اہلکار پرینکا شکلا نے ذرائع ابلاغ کو بتایاکہ وشواس کو انکوائری تک معطل کر دیا گیا ہے کیوں کہ پانی جو ایک قیمتی اور ضروری وسیلہ ہے اسے اس طرح ضائع نہیں کیا جا سکتا’۔
ادھر وشواس نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے جو پانی نکالا وہ ڈیم کے اوور فلو سیکشن سے تھا اور قابل استعمال حالت میں نہیں تھا۔
وشواس کے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حزب اختلاف کی بی جے پی پارٹی کے قومی نائب صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے وشواس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب لوگ شدید گرمیوں میں پانی کی سہولت کے لیے ٹینکروں پر انحصار کر رہے ہیں تو ایسے میں اس افسر نے ڈیم سے 41 لاکھ لیٹر پانی نکال باہر کیا جسے آبپاشی کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔