پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی فسطائی حکومت نے قانون کی حکمرانی کو پوری طرح پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ ان لوگوں نے تو جنرل مشرف کے مارشل لا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ تحریک انصاف کو کچلنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر کاربند ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ملکی معیشت اوندھے منہ تباہی کی گہری کھائی میں گرتی جارہی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ شناختی کارڈ نہ رکھنے والوں کے لیے تو یہ 320 سے 325 روپے میں دستیاب ہے۔ سرکاری اور اوپن مارکیٹ کے نرخ میں 30 روپے فی ڈالر کا فرق ہے۔
قانون کی حکمرانی کو پوری طرح پسِ پشت ڈالتے ہوئے یہ فسطائی حکومت جنرل مشرف کے مارشل لاء کو کہیں پیچھے چھوڑتے ہوئے، تحریک انصاف کو کچلنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر کاربند ہے۔
اس دوران ملکی معیشت اوندھے منہ تباہی کی گہری کھائی میں گرتی جارہی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے میں فروخت…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 29, 2023
سابق وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی، روپے کے مقابلے میں ڈالرز پر عوام اور کاروباری طبقے کے غیرمعمولی اعتماد کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ ملک میں مقامی یا غیرملکی سرمایہ کاری ناپید ہے جس سے مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں شدید سکڑاؤ پیدا ہوگا یا معیشت کو اس سے بھی شدید دھچکا پہنچے گا اور ملک نہایت بلند افراطِ زر کے چنگل میں پھنسے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم رہنماؤں کے اربوں ڈالرز بیرونِ ملک تجوریوں میں محفوظ ہیں اسی لیے انہیں ملکی معیشت تباہ ہونے کی رتّی بھر بھی فکر نہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ملک کو مکمل معاشی تباہی و بدحالی کی دلدل میں گرنے کی اجازت کیسے دے رہی ہے؟