سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آج جناح ہاؤس پر حملہ کے حوالے سے بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوں گے بلکہ ان کے وکیل ان کا بیان جمع کروائیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو جناح ہاؤس پر حملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے آج طلب کیا گیا تھا۔
لاہور کے ڈی آئی جی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو جاری نوٹس میں کہا تھا کہ وہ 30 مئی کو شام 4 بجے میرے دفتر میں پیش ہوں۔
واضح ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت نے جے آئی ٹیز تشکیل دی ہیں جو مختلف ملزمان سے تفتیش کر رہی ہیں۔
عمران خان تھانہ شادمان،ریس کورس، سرور روڈ اور دیگر پولیس اسٹیشنز میں درج کیے گئے مقدمات میں نامزد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا جناح ہاؤس لاہور کا دورہ
بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل گرفتار کیے گئے متعدد ملزمان سے زمان پارک میں رابطوں کی تفصیلات پہلے ہی حاصل کی جا چکی ہیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا تھا اور اس دوران جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو سمیت اہم تنصیبات پر حملہ کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس کی پاداش میں سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں جناح ہاؤس حملہ کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کا گرفتاری دینے کا عندیہ، آڈیو سامنے آ گئی
آرمی تنصیبات پر حملوں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے ملزمان کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دیگر کے کیسز انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جائیں گے۔