پی ٹی آئی خواتین قیدیوں کی چہروں پر پولی تھین بیگز کے ساتھ پیشی: “کیا کپڑا دستیاب نہیں تھا؟”

منگل 30 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

9 مئی کو تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں ان کی جماعت کی جانب سے ہونے والے پرتشدد احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد متعدد خواتین کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا جس میں جہاں کچھ بڑے نام گرفتار ہوئے تو وہیں کچھ عام خواتین کارکنان بھی شامل ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جہاں ان خواتین کے ساتھ جیلوں میں ناروا سلوک کی شکایت موصول ہورہی ہیں تو وہیں اسی حوالے سے حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں بھی سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ جناح ہاؤس حملے میں ملوث ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو عدالت میں پیشی کے لیے منہ پر کالا کپڑا ڈال کر لایا گیا، تصویر وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے گئے۔

خدیجہ شاہ کی تصویر پر ابھی تبصروں کا طوفان تھما ہی تھا کہ آج مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کی ایک اور خاتون قیدی کی تصویر وائرل ہوگئی۔ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون قیدی کو عدالت میں پیشی کے لیے لایا جا رہا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار خاتون قیدی کے چہرے پر کپڑا ڈالنے کے بجائے  پولی تھین بیگز سے ان کا چہرہ چھپایا گیا ہے۔

تصویر جیسے ہی ٹوئٹر پر وائرل ہوئی صارفین کی جانب سے حکومت اور پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صارف امجد حسین بخاری نے تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا یہ خواتین شدت پسند آرمی تنصیبات کی توہین کی مرتکب سہی لیکن حضور والا! ، شدید دھوپ میں ان کے چہروں کو پولی تھین بیگز سے ڈھانپ کر پیش کیا گیا، کیا آپ کے پاس چہروں کو ڈھانپنے کے لیے کپڑا دستیاب نہیں تھا؟ پی ٹی آئی کا جرم ناقابل معافی لیکن آپ کے گناہ بھی یاد رکھے جائیں گے۔

 

سوشل میڈیا صارفین جہاں پنجاب پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں کچھ صارفین تصویر کے بارے میں یہ اندازہ لگاتے نظر آئے کہ شاید خاتون قیدی نے اپنا چہرہ خود چھپایا ہے، صارف اسد نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا لگ تو ایسے رہا ہے خاتون نے خود چہرہ چھپایا ہو!

چہرہ خود چھپایا یا نہیں؟ اس بات پر بحث مزید آگے بڑھی تو صارف امجد حسین بخاری نے جواب دیتے ہوئے لکھا سر ملزم کی شناخت چھپانے کے لیے اسکا چہرہ سیاہ ماسک سے ڈھانپا جاتا ہے، سیاہ ماسک کی جگہ پولی تھن بیگ کا استعمال کیا گیا جو میری نظر میں تذلیل ہے۔

واضح رہے کہ منگل کو پنجاب پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی 3 خواتین قیدیوں کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ اس موقع کی شیئر کردہ ویڈیو میں 2 خواتین کے سر اور چہرے پلاسٹک کی تھیلیوں سے ڈھانپے ہوئے نمایاں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp