اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیولیکس کی تحقیقات کے لیےقائم پارلیمانی کمیٹی کو کارروائی سےروک دیا

بدھ 31 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے حکومت سے آڈیو ریکارڈنگ کی تفصیل طلب کرلی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سابق چیف جسٹس کے بیٹے نجم ثاقب کی جانب سے اپنی آڈیو کلپس کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس بابر ستار نے نجم ثاقب کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے عائد اعتراضات دور کرتے ہوئے اسپیشل کمیٹی کی جانب سے نجم ثاقب کو سمن کرنے کا نوٹس بھی معطل کر دیا ہے۔

عدالت نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو سابق چیف جسٹس کے بیٹے کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے حکومت سے کہا ہے کہ وہ آڈیو ریکارڈ کرنے والے عناصر کے بارے میں 19 جون تک آگاہ کرے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے کہ یہ آڈیوز کون ریکارڈ کرتا ہے؟ کس اختیار کے تحت  اسپیشل کمیٹی نے نوٹس جاری کیا؟ عدالت نے پیروائز کمنٹس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

خصوصی کمیٹی کی تشکیل

خصوصی کمیٹی کی تشکیل ایک آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آنے کے بعد ہوئی ہے، جس میں مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی سوشل میڈیا پر رقم کے عوض پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کے بارے میں بات کی گئی تھی۔

قومی اسمبلی نے ایک تحریک بھی منظور کی تھی جس میں مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

آڈیو ریکارڈنگ کی تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسلم بھوتانی کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔ دیگر اراکین میں شاہدہ اختر علی، شیخ روحیل اصغر، سید حسین طارق، محمد ابوبکر، چوہدری محمد برجیس طاہر، ناز بلوچ، وجیہہ قمر، خالد حسین مگسی اور ڈاکٹر محمد افضل خان شامل ہیں۔

کمیٹی کو ’جامع تحقیقات‘ کرنے اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو رپورٹ پیش کرنے کا کام سونپا گیا۔ کمیٹی کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی تفتیشی ایجنسی سے اپنی انکوائری میں مدد لے سکتی ہے۔

کمیٹی نے فریقین کو نوٹس بھیجتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کرانے کا کہنا تھا۔ ‘ہم انتخابات کے دوران پیسے کے استعمال کے حوالے سے معاملے کی تہہ تک جانا چاہتے ہیں۔ اس رجحان سے صرف کوئی سیاسی جماعت ہی نہیں بلکہ جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔‘

گزشتہ ماہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر ن لیگ کی سابقہ حکومت کے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp